ایک نیوز: خیرپورٹامیوالی میں اہل خانہ کے ہمراہ مفت آٹا لینے آنے والا شخص جان کی بازی ہار گیا۔
رپورٹ کے مطابق خیرپورٹامیوالی میں 34سالہ صفدر نامی شخص اہل خانہ کے ہمراہ مفت آٹا لینے آیا تھا جہاں اسکی ہارٹ اٹیک سے موت ہوگئی ۔ اسسٹنٹ کمشنر گل عباس کا کہنا ہے کہ صفدر نامی شخص آٹا لے کر بائیک پر بیٹھتے ہوئے جانبحق ہوا۔
ڈی ایس پی خیرپورٹامیوالی کا کہناہے کہ اس کے اہل خانہ جب اٹا لے کر واپس ائے تو صفدر کی موت واقعہ ہو چکی تھی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ صفدر کو ٹی ایچ کیو خیرپورٹامیوالی منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے شہروں چارسدہ اور کوہاٹ میں مفت آٹا تقسیم کرنے کے دوران ایک شخص ہلاک کئی زخمی اور کئی کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ فلور مل کی دیوار آٹا کے انتظار میں کھڑے لوگوں پر آ گری۔ بنو ڈسٹرکٹ میں فلورمل کی دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔ تمام افراد مفت آٹا کے حصول کےلئے فلورمل کی دیوار کے ساتھ کھڑے تھے۔ جبکہ چارسدہ بازار میں مفت آٹا تقسیم کے وقت بھگدڑ کے دوران ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی شناخت شیر افضل کے نام سے ہوئی ہے جبکہ جمال، شیر عالم اور ایک خاتون زخمی ہوگئی ہے جس کے بعد مظاہرے شروع ہو گئے۔
کوہاٹ کے علاقے گمبٹ میں آٹا تقسیم پوائنٹ کے باہر پولیس کے لاٹھی چارج سے کئی افراد زخمی ہوگئے جن میں کئی عورتیں بھی شامل ہیں جنہیں بعد میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔اس واقعے کے بعد کوہاٹ راولپنڈی روڈ کو ان مظاہرین نے چار گھنٹے کےلئے بند کر دیا جو مطالبہ کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مفت آٹے کی تقسیم میں بھگدڑ مچنے سے40 سالہ شخص سمیت 3 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ چارسدہ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھَگدڑ مچنے سے 40 سالہ شخص جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
بنوں میں بھی مفت آٹے کی فراہمی کیلئے مختص کیے گئے پوائنٹ نمبرسات بنوں فلور مل پر مفت آٹے کے انتظار میں کھڑے لوگوں پر دیوار گر گئی تھی۔ دیوار گرنے سے دو افراد گل آزاد اور گل خان جاں بحق ہو گئے اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
بہاولپورمیں بلدیہ روڈ پر سرکاری آٹے کے سیل پوائنٹ پر آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی جس میں بھگدڑ کے باعث 8 خواتین شدید زخمی ہوئی تھیں جبکہ ایک خاتون کی ٹانگ بھی ٹوٹ گئی تھی۔؎
چن آباد میں سابقہ نادرا آفس کے قریب مفت آٹا پوائنٹس پر شہریوں کے انتہائی رش اور بدنظمی کے باعث بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں کئی مرد اور خواتین پاؤں تلے کچلے گئے تھے. بھگدڑ مچنے پر سیکورٹی پر معمور اہلکار زخمیوں پر ڈنڈے برساتے رہے تھے. موقع پر موجود لوگ اپنے پیاروں کو زخمی ہونے سے بچاتے اور رش سے باہر نکالنے کی کوشش کرتے رہے تھے . بھگدڑ کے دوران اے سی آفس کا عملہ بھی زد میں آگیاجس میں اسسٹنٹ کمشنر معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے.