ایک دہائی بعد شام سعودی سفارتی تعلقات بحال

syria ksa diplomatic relations intact again
کیپشن: syria ksa diplomatic relations intact again
سورس: google

ایک نیوز : ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بعد سعودی عرب اور شام ن اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر رضامند۔ خلیجی ممالک میں اسے بہت بڑی سفارتی  ڈیولپمنٹ  کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق  دونوں حکومتیں عید الفطر کے بعد ریاض اور دمشق میں اپنے  سفارتخانے دوبارہ کھولنے کی تیاری کر رہی ہیں۔

 یادرہے  ایران اور سعودی عرب کے درمیان سات سال بعد دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں رواں ماہ کے اوائل میں طے پانے والے ایک تاریخی معاہدے کے بعد ریاض اور دمشق کے درمیان رابطوں میں تیزی آئی ہے۔

سعودی سرکاری ٹیلی ویژن نے سعودی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے تصدیق کی کہ شام کی وزارت خارجہ کے ساتھ قونصلر خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

امریکا، جو سعودی عرب کا اتحادی ہے، نے تنازع کے دوران اپنی حکومت کی بربریت اور سیاسی حل کی طرف پیش رفت دیکھنے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے، اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے علاقائی ممالک کے اقدام کی مخالفت کی ہے۔

 یادرہے متحدہ عرب امارات ، نے  بشارہ الااسد کے ساتھ روابط کو معمول پر لانے میں  اہم کردار ادا کیا ہے ابوظہبی میں  بشارہ الاسد اور ان کی اہلیہ  کا شاہانہ استقبال کیا گیا۔

 سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ  شام سعودی مذاکرات کے نتیجے میں  اگلی عرب سربراہی کانفرنس کے دوران  عرب لیگ سے شام کی معطلی  ختم کیا جاسکتا ہے۔ عرب لیگ کا اجلاس اپریل میں سعودی عرب میں متوقع ہے۔