ایک نیوز: کینڈا اور امریکا نے پناہ کے متلاشی افراد کی مشترکہ زمینی بارڈر پر غیر قانونی آمد و رفت کو روکنے پر اتفاق کر لیاہے۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈین اور امریکی حکومتی حکام کے مطابق دونوں ممالک نے پناہ کے متلاشی افراد کی مشترکہ زمینی بارڈر پر غیر قانونی آمد و رفت کو روکنےپر اتفاق کیا ہے لیکن اس ممکنہ معاہدے کی چند تفصیلات پر بات تب ہوگی جب دونوں ممالک کے سربراہان ملاقات کریں گے۔
نظرثانی شدہ سیف تھرڈ کنٹری ایگریمنٹ پر امریکی صدر جو بائیڈن اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان ملاقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جس کے بعد اسکا امکان ہے۔ ٹروڈو پر کیوبیک میں پناہ کے متلاشیوں کی آمد کو روکنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
یوکرین سے اتحاد کا اظہار کرنے کے لیے امریکی صدر بائیڈن کینیڈا پہنچے اور آج کینڈین وزیر اعظم کے ساتھ پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔ دونوں رہنماؤں اور ان کی اہلیہ نے شام کو ٹروڈو کی رہائش گاہ پر نجی طور پر ملاقات کی۔دونوں ممالک کے درمیان سرحدی گزرگاہوں کا انتظام سیف تھرڈ کنٹری ایگریمنٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
اس کے تحت امریکی اور کینیڈین حکام پناہ کے متلاشیوں کو داخلی بندرگاہوں پر واپس جانے کی اجازت دیتے ہیں لیکن کیوبیک کی روکسہم روڈ جیسی غیر سرکاری کراسنگ پر لاگو نہیں ہوتا ہے۔
روکسہم روڈ ایک کچا راستہ ہے جو پناہ کے متلاشیوں کے لیے امید کی کرن ہے۔ 2017 میں جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تو پناہ کے متلاشیوں کی بڑی تعداد نے کینیڈا کا رخ کیا تھا۔
شمالی امریکا میں امریکا اور کینیڈا کے درمیان سب سے طویل زمینی سرحد موجود ہے۔