ایک نیوز:کاغذکی قیمت میں بڑااضافہ ہونے کی وجہ نظام تعلیم متاثرہونے کاخطرہ بڑھنے لگا۔
تفصیلات کےمطابق مہنگائی کے مارئے عوام کی پریشانی میں آئے روزاضافہ ہونے لگا۔جہاں اشیا کے نرخ روزانہ کے حساب سے بڑھ رہے ہیں ۔ان میں سے ایک چیزایسی بھی ہے جس کی قیمتیں گزشتہ آٹھ ماہ میں 3 گنا بڑھ چکی ہیں اور اب وہ اتنی زیادہ ہو چکی ہیں کہ پاکستان کے بیشتر پبلشروں کتابوں کی اشاعت روکنےپر مجبورہوگئے ہیں۔
روپے کی گرتی ہوئی قدر اوردرآمدی اشیا پر پابندی کے باعث صرف ایک سال کے دوران کاغذکی قیمتوں میں 3گنااضافہ ہواہے۔
چیئرمین پاکستان پبلشراینڈبک سیلرزعزیزخالدکاکہناہے کہ 8 ماہ سے حکومت نے اپنی پالیسی میں تعلیم کو نظر انداز کیا ہے۔ حکومت نے کاغذ کی امپورٹ بند کردی دوسری جانب لوکل مینیوفیکچز نے کاغذ کی کوالٹی کو بھی بڑھایا اور اس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کی قیمت بھی دگنی کردی۔
عزیزخالدکامزیدکہناہے کہ ان تمام وجوہات سے ملک میں کتابوں کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس صورت میں جب ہم کتاب نہیں چھاپے گے تو بچوں کے پاس پڑھنے کیلئے کتابیں کم ہوں گی۔