پنجاب اسمبلی،موب لنچنگ کے خلاف متفقہ قرارداد منظور 

پنجاب اسمبلی،موب لنچنگ کے خلاف متفقہ قرارداد منظور 
کیپشن: Punjab Assembly passed unanimous resolution against mob lynching

ایک نیوز:پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث مکمل کر لی گئی، کل سے بجٹ کی منظوری کا عمل شروع ہوگا،اپوزیشن اور حکومتی ارکان بجٹ تقریر کے دوران ایک دوسرے پر سیاسی بیانیہ کے حملے کرتے رہے، سمیع اللہ خان اور حافظ فرحت عباس کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا لیکن بعد میں دونوں نے اپنے الفاظ پر معافی مانگ لی، پنجاب اسمبلی نےموب لنچنگ کے خلاف متفقہ قرارداد بھی منظور کر لی۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث مکمل ہوگئی،بجٹ بحث کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان متعدد بار آمنے سامنے آئے، سمیع اللہ خان نے بشریٰ بی بی اور ٹیریان کے متعلق بات کی تو اس پر اپوزیشن بنچوں پر شور شرابا شروع ہوگیا۔

 حافظ فرحت عباس بولے کک آپ کو گھر جاکر بات کرنے کا موقع نہیں ملتا میں عظمیٰ بخاری کے بارے میں ساری باتیں کہوں گا۔
 حافظ فرحت عباس کاکہناتھاکہ پنجاب میں دو کنیزیں مل کر حکومت چلا رہی ہیں بانی پی ٹی آئی روکر پچاس روپے کے فارم پر باہر نہیں گئے۔
 سمیع اللہ خان کاکہناتھاکہ توشہ خانہ کی گھڑی ، ٹیریان کیا خان کی بیٹی نہیں حافظ فرحت عباس جیل جائیں اور خان سے حلف لے کر آئیں،حافظ فرحت عباس اور سمیع اللہ خان کے درمیان کشیدگی اس قدر بڑھی کہ بعد میں دونوں کو معافی مانگنی پڑ گئی۔
سپیکر ملک محمد احمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ فیملی کے متعلق باتیں برداشت نہیں کروں گا دلوں میں نفرت نہ لائیں جس سے لڑائی شروع ہوجائے، اس پر حافظ فرحت عباس اور سمیع اللہ خان نے اپنے الفاظ پر معافی مانگ لی۔
بجٹ بحث کے دوران رانا آفتاب احمد کاکہناتھاکہ بجٹ میں حکومتی ارکان نے حقائق کے بجائے خوشامد کو ترجیح دی ہے ۔
آغا علی حیدر نے اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کو شیطان قرار دیدیا، پیر اشرف رسول کاکہناتھاکہ شیطان کو بھی اس پر اعتراض ہوگا کیونکہ وہ ان سے بھی اچھا ہے، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقاریر کے دوران اپنے حلقہ کے مسائل سے بھی ایوان کو آگاہ کیا۔
پنجاب اسمبلی نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے متفقہ طورپر موب لنچنگ کے خلاف قرار داد منظور کر لی جس میں کہاگیا کہ یہ ایوان ایسے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتا ہے اور وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور ایسے واقعات کی روک تھام کےلئے ضروری اقدامات کیے جائیں، ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے پنجاب اسمبلی کااجلاس منگل کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔