ایک نیوز: گلگت بلتستان حکومت نے مالی سال 2024-25 کے لیے ایک کھرب 40 ارب 17 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کر دیا۔
وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے گلگت بلتستان اسمبلی میں بجٹ پیش کیا، بجٹ اجلاس سپیکر اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ کی زیر صدارت ہوا۔
بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا کہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے 86 ارب 60 کروڑ روپے تجویز جبکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے34 ارب 50 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 20 ارب روپے جبکہ 13 ارب 50 کروڑ روپے وفاقی حکومت کے منصوبوں کیلئے تجویز کئے گئے ہیں۔
بجٹ میں شعبہ تعلیم کے لئے 1ارب 37 کروڑ،صحت کے لئے 1 ارب 52 کروڑ ، زراعت ، لایئو سٹاک کے لئے50 کروڑ 79 لاکھ تجویزکیے گئے ہیں۔
بجٹ میں خوراک 9 کروڑ 98 لاکھ ، شعبہ سیاحت 25 کروڑ، معدنیات ،11 کروڑ ، آبپاشی 17 کروڑ 28 لاکھ تجویز کیے گئے ہیں،جنگلات و جنگلی حیات و ماحولیات کے لئے 15 کروڑ 24 لاکھ ، دیہی ترقی کے لئے 1 ارب 19 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی 13 کروڑ 16 لاکھ ، تکنیکی تعلیم کے لئے 77 کروڑ 63 لاکھ تجویز، سماجی بہبود کیلئے 36 کروڑ 32 لاکھ ، شعبہ توانائی 2 ارب 88 کروڑ روپے مختص ہیں۔
مواصلات و تعمیرات کے لئے 5 ارب 63 کروڑ روپے تجویز جبکہ شعبہ اطلاعات 4 کروڑ 14 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے اور جیل خانہ جات 54 کروڑ 68 لاکھ ،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 5 کروڑ 74 لاکھ تجویزکیے گئے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ’ایڈہاک ریلیف‘ کے طور پر گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ گریڈ 17 اور اس سے بالا گریڈ کے ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔