ایک نیوز:محکمہ خوراک میں گندم چوری کا معاملہ، چیف منسٹر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ سامنے آگئی ۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے سرکاری گوداموں سےگندم کی 37 ہزار907 بوریاں چوری ہوئی تھیں۔چیف منسٹرانسپکشن ٹیم نے 208 صفحوں پر مشتمل رپورٹ مرتب کی۔رپورٹ میں ڈائریکٹرفوڈ سمیت دیگر کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک نے چیف منسٹر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ مسترد کردی،اتنی بڑی تعداد میں گندم کی بوریوں کی چوری کو ناممکن قرار دے دیا گیا۔
چیف سیکرٹری سندھ کی ہدایت پر محکمہ خوارک کی جانب سے تحقیقات شروع کر دیں گئیں۔ سیکرٹری خوراک کی سربراہی میں محکمہ خوراک کے افسران تحقیقات کررہے ہیں ۔محکمہ خوراک نے رپورٹ پر حیرانگی کا اظہارکر دیا۔اتنی بڑی تعداد میں بوریاں کیسے چوری ہوئیں؟اتنی بڑی تعداد میں بوریاں کئی سو کنٹنیرز کی مدد سے ہی چوری کی جا سکتی تھیں،اتنی بڑی تعداد میں کینٹیرز کے ذریعے چوری کیسے ممکن ہوئی؟،ہزاروں کی تعداد میں بوریوں کی نقل و حمل کیسے ممکن ہوئی؟محکمہ خوراک کے انسپکٹر فوڈ اور دیگر کے بیانات قلم بند کرنا شروع کردئیے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بوریوں کے کھاتے کی بھی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے، کھاتوں میں کی جانے والی بوریوں کی انٹریز کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔