ایک نیوز:تحریک انصاف کورکمیٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی،پی ٹی آئی ممبران نےآپریشن عزم استحکام کی مخالفت کردی۔
تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف کی قیادت نےوزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورسےآپریشن عزم استحکام پرتفصیلات مانگی تھیں،جس پرعلی امین گنڈاپورنےکورکمیٹی کےاجلاس میں ممبران کوبریفنگ دی ،وزیراعلیٰ نے کور کمیٹی کو ایک گھنٹہ سے زائد وقت بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا میں دہشتگردی سے متعلق آپریشن پر موقف کور کمیٹی کے سامنے رکھا ۔
ذرائع کےمطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورنےوضاحت دی کہ کسی بھی میٹنگ میں آپریشن کروانے سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا۔اگر کوئی آپریشن سے متعلق فیصلہ ہوا ہو تو میٹنگ منٹ سامنے لائے جائیں۔ میری ملاقاتوں اور میٹنگز میں صرف دہشتگردی پر گفتگو ہوئی فیصلے نہ ہوئے۔خیبرپختونخوا ایک اور آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔جھوٹے پروپیگنڈے پھیلانے کی بجائے حقائق پر بات کی جائے۔
ذرائع کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے ممبران نے آپریشن کی مخالفت کردی۔علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے معاملے پر ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔اگر آپریشن کا کوئی فیصلہ کیا تو سب سے پہلے کور کمیٹی کو آگاہ کرونگا۔خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے ۔
ذرائع کےمطابق بیرسٹر سیف آپریشن سے متعلق معاملات سے جلد آگاہ کرینگے۔ ممبران کور کمیٹی نے علی امین گنڈاپور پر اعتماد کا اظہارکیا۔
کور کمیٹی اجلاس میں اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات پر کمیٹی ممبران کو اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں مخصوص نشستوں کے کیس سےمتعلق قانونی ٹیم کی حکمت عملی سےآگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کے اندر احتجاج سمیت امور پر غور کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات سے متعلق کور کمیٹی ممبران نے مشاورت کی۔