ایک نیوز: منی لانڈرنگ سکینڈل میں سلیمان شہباز اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیشل کورٹ سینٹرل میں سلیمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سلیمان شہباز نے آج حاضری سے استثنیٰ مانگ لیا۔ سلیمان شہباز کی لیگل ٹیم نے حاضری معافی کی درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سلیمان شہباز کمر کی تکلیف میں مبتلا لندن میں زیرعلاج ہیں۔ ڈاکٹرز نے آج سلیمان شہباز کا دوبارہ چیک اپ کرنا ہے۔ سلیمان شہباز کے وکیل نے ڈاکٹر کا ہدایت نامہ لف کر کے درخواست دائر کی۔
منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سلیمان شہباز کی بریت کی درخواست پر وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں یہ کیس کیا گیا۔ شہزاد اکبر اس کیس پر براہ راست اثر انداز ہوتے رہے اور ماسٹر مائنڈ بھی یہی تھے۔
دوران سماعت جج نے استفسار کیا کہ سلیمان شہباز پاکستان سے باہر تھے اس کوکیسے اشتہاری قرار دیا گیا؟ اس پر وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ہمارا بھی یہی مؤقف ہے مگر تب کوئی سننے والا نہیں تھا۔ اس مقدمے کے مرکزی ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ سلیمان شہباز کے خلاف کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے پہلے 25 ارب کی منی لانڈرنگ کا الزام لگایا پھر 16 ارب کا چالان جمع کرا دیا۔ سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس سے کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی۔ سلیمان شہباز نے معاونت بھی نہیں کی یہ الزام بھی جھوٹا ہے۔ سلیمان شہباز کے وکیل نے اعلی عدالتوں کے فیصلے بھی جج کے روبرو پیش کر دیے۔
سلمان شہباز کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے دلائل مکمل کرلیے گئے جبکہ ایف آئی اے پرسکیوٹر فاروق باجوہ کے بھی دلائل مکمل ہوگئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔