ایک نیوز:جوڈیشل کمپلیکس حملہ و دیگر ہنگامہ آرائی کے دہشت گردی کے 5مقدمات میں سربراہ پی ٹی آئی کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے تحریری فیصلہ جاری کیا،فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار ایک سیاسی جماعت کا سربراہ ہے،درخواست گزار کا کوئی کریمنل ریکارڈ بھی موجود نہیں،تسلیم شدہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی عدالتی کارروائی کا حصہ بننے کے لیے کمپلیکس کے باہر موجود تھے،قابل ضمانت نوعیت کے کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری نہ دینا انصاف کے دہرے معیار کے مترادف ہوگا۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر عمومی نوعیت کے الزامات ہیں،پراسیکوشن نے الزامات میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کردار واضح نہیں کیا،موجودہ سیاسی تناؤ میں ایک شخص کیخلاف متعدد کیسز کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،سیاسی مخالفین کے گرد گھیرہ تنگ کرنے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے، کیس میں اتنے شواہد موجود نہیں کہ ضمانت قبل از گرفتاری منظور نہ کی جائے،موجودہ حالات میں یہ ضمانت قبل از گرفتاری کا کیس بنتا ہے۔