ایک نیوز: پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور شہزاد اکبر نے 190ملین پاؤنڈز این سی اے اسکینڈل کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو میں 190ملین پاؤنڈز این سی اے اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔ سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری نے نیب کو تحریری جواب جمع کرا دیا جس میں پیش ہونے سے معذرت کی۔
زلفی بخاری نے نیب کو بتایا کہ کاروباری مصروفیات کے باعث بیرون ملک مقیم ہوں۔ نیب کا کال اپ نوٹس موصول ہونے کی اطلاع آج ملی ہے، بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتا۔
190ملین پاونڈ اسکینڈل میں شہزاد اکبر نےنوٹس پر نیب کو تحریری جواب جمع کرواتے ہوئےذاتی حیثیت میں پیشی سے پھر معذرت کر لی ہے۔ شہزاد اکبر نے جواب میں کہا کہ تین بار پہلے خط لکھ کر ویڈیو لنک پر بیان کی پیشکش کر چکا ہوں،پاکستانی سفارتخانے میں بھی بیان قلمبند کروانے پر رضامندی دکھائی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ اب بھی ویڈیو لنک پر بیان قلمبند کروانے کو تیار ہوں،میں اب پاکستان میں رہتا ہی نہیں ہوں۔میں اب قانونی طور پر برطانیہ کا رہائشی ہوں،پاکستان کے میرے ایڈریس اب میرے نہیں ہیں۔ نیب نوٹس کا بھی میڈیا سے پتہ چلا ہے، زندگی کو خطرات ہیں جس کی وجہ سے برطانیہ کا ایڈریس شئیر نہیں کر سکتا ہوں۔ نیب نے جو بھی نوٹس بھیجنا ہو ای میل کرے۔
شہزاد اکبر نےجواب میں اپنے بھائی کے گھر چھاپے اور اغوا کا بھی ذکر کیا، جواب میں کہا گیا کہ این سی اے نے کبھی رقم پاکستانی حکومت کو نہیں بھیجی۔رقم احمد علی ریاض نے اپنے اکاونٹ سے سپریم کورٹ بھیجی ہے۔این سی اے پریس ریلیز میں کہہ چکی یہ سول سیٹلمنٹ ہے کوئی جرم نہیں، نیب میں ون ہائیڈ پارک پلیس کی تحقیقات پہلے سے جاری تھیں۔حسن نواز نے ون ہائیڈ پارک 2007 میں 10.5ملین پاونڈ کا خریدا تھا۔حسن نواز نے 2016میں اسے احمد علی ریاض ملک کو42 ملین پاونڈ میں بیچا،۔نوازشریف کے وزیراعظم ہوتے مبینہ طور پر زبردستی یہ اضافی قیمت پر فروخت کیا گیا۔ نیب اس انکوائری کا سٹیٹس پتہ کرے اور بتائے۔