ایک نیوز: کراچی میں دو لڑکے ایک لڑکی کی لاش جناح ہسپتال چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے جناح ہسپتال میں کار سوار افراد لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔کار سوار افراد حالت خراب ہونے کے باعث لڑکی کو جناح اسپتال لیکر آئے اور اس کے انتقال کے فوری بعد اسپتال سے فرار ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی لاش کو ہسپتال پہنچانے والے دونوں افراد کی تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔ نوجوان لڑکی کی لاش صبح ساڑھے سات بجے جناح ہسپتال لائی گئی۔ لاش لے کر آنے والے والے لڑکے نے اپنا نام جبران بتایا تھا۔ ملزمان کی تصاویر حاصل کرلی ہیں اور کار سوراروں کی شناخت سحرش اور جبران کے نام سے ہوئی ہے۔ لاش کی شناخت عائشہ کے نام سے کرلی گئی جس کی موت نشے کی زیادتی سے ہوئی ہے اور متوفیہ عائشہ کا تعلق شیخوپورہ سے بتایا جا رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ عائشہ کی عمر تقریباً 20 سال ہے جسے پنجاب چورنگی کے قریب سے چیک اپ کے لئے لایا گیا تھا، چیک اپ کے دوران ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جنونی پولیس کی سرپرستی میں ڈیفنس کلفٹن کے بنگلوں میں ڈانس پارٹیوں کا اہتمام ہوا اور ڈانس پارٹیوں میں منشیات کے بے دریغ استعمال نے لڑکی کی جان لے لی۔لڑکے نے بتایا تھا کہ ڈیفنس کے بنگلے میں ڈانس پارٹی کے دوران عائشہ کی حالت غیر ہوگئی تھی اور اسے طبی معائینے کے لیے جناح اسپتال لائے تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کر دی ۔
پولیس کا کہنا ہےکہ ابتدائی طور پر لڑکی کی موت نشے کی زیادتی سے ہوئی ہے،مزید تحقیقات کررہے ہیں۔ پولیس کی سرپرستی میں ڈیفنس کلفٹن کے 25 سے زائد بنگلوں میں ڈانس پارٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔پولیس کو 60 ہزار روپے ہفتہ بطور بھتہ فی ڈانس پارٹی ادا کیا جاتا ہے۔