بجٹ میں تبدیلی کے بغیر اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکتا: آئی ایم ایف

بجٹ میں تبدیلی کے بغیر اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکتا: آئی ایم ایف

ایک نیوز: آئی ایم ایف نے اسٹاف لیول معاہدہ کرنے کیلئے پاکستان سے پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری سے قبل آئندہ مالی سال کے بجٹ کے فریم ورک پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف بجٹ فریم ورک سے متعلق معاہدے کیلئے کوششیں کررہے ہیں اگر یہ فریم ورک طے پاگیا تو سالانہ بجٹ کی منظوری کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ جس میں نظر ثانی کرتے ہوئے ایف بی آر کے ٹیکس اہداف کو بڑھانا اور خزانے کے اخراجات کو کم کرنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔ ویڈیو اجلاس میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مالی سال کے نظرثانی شدہ بجٹ کے تخمینے شیئر کیے ہیں لیکن ابھی تک وسیع تر معاہدہ ہونا باقی ہے۔ اسی لیے وزیر خزانہ کی اختتامی تقریر میں تاخیر ہوئی ہے۔

ورچوئل مذاکرات کے آخری 2 راؤنڈ میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گھنٹوں طویل مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ نظرثانی شدہ بجٹ کا فریم ورک پیش کیا لیکن ابھی تک وسیع تر معاہدہ جمعہ کی نصف شب تک حاصل نہیں ہوسکا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے پیرس میں ملاقات کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ورچوئل مذکرات کے دو ادوار ہوئے ہیں تاکہ اسٹاف لیول معاہدے کیلئے آخری کوشش کی جاسکے۔ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ کی سہولت کے جاری 6.7 ارب ڈالر کا جاری پروگرام 30 جون 2023 کو مکمل ہونا ہے۔

آئی ایم ایف نے تین بڑے مسائل کو اجاگر کیا تھا جن میں بجٹ فریم ورک میں ٹیکس بڑھانے میں ناکامی، ٹیکس اخراجات کو ختم کرنا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم، بیرون ملک سے معاشی خلا کو پورا کرنا اور تھرڈ مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ مقرر کرنا شامل ہے۔