روس یوکرین جنگ کے تین ممکنہ منظرنامے

روس یوکرین جنگ کے تین ممکنہ منظرنامے
ایک نیوز نیوز: روس یوکرین جنگ جاری ہے اور مغربی ماہرین نے اس جنگ کے حوالے سے تین ممکنہ منظرنامے پیش کیے ہیں۔ آئیے مختصراً ان منظرناموں کاجائزہ لیتے ہیں۔
پہلے منظر نامے کے مطابق روس یوکرین کے دواہم مشرقی صوبوں میں جارحیت کو جاری رکھتے ہوئے مزید فوائد حاصل کرتا رہے گا۔
دوسرا منظر نامہ یہ ہے کہ جنگ مہینوں اور سالوں چل سکتی ہے جس سے دونوں جانب سے بھاری جانی ومالی نقصان کاخدشہ ہے اور یہ ایک سست رو بحران بن کر رہ سکتا ہے جس سے عالمی معیشت شدید نقصان سے دوچار ہوسکتی ہے۔
تیسرا اور سب سے کم ممکنہ منظر نامہ یہ ہوسکتا ہے کہ روس اپنے جنگی عزائم کو ری ڈیفائن کرتے ہوئے اعلان کرے کہ اس نے فتح حاصل کرلی ہے اوراس کے بعد وہ لڑائی بند کردے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ منظر نامہ محض ایک خوش فہمی ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس وقت یہ جنگ تنائوکی جنگ کا منظر پیش کررہی ہے جس میں دونوں جانب سے توپ خانہ استعمال کیاجارہا ہے اور فریقین کو شدید جانی نقصان ہوچکاہے یہاں تک افرادی قوت کم پڑچکی ہے ۔ روس اپنی ایک تہائی افرادی قوت سے محروم ہوچکا ہے اور اب اسے افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے اور امریکی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ مکمل تحریک کے بغیر روس کے لیے کوئی بڑی کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل ہے جو کہ سیاسی طورپر ایک خطرناک حرکت ہے اور پیوٹن اس حوالے سے کچھ کرنے سے گریزا ں ہے۔
اس وقت جنگ کا محور دو جڑواں شہر سیوروڈوناٹسک اور لسچانسک ہیں جن میں سیورڈوناٹسک شہر پر روس کا لگ بھگ مکمل غلبہ ہے ۔اگرچہ مغربی ماہرین کا ماننا ہے کہ امکان ہے کہ یوکرین لسچانسک شہر کا اچھی طرح سے دفاع کرلیں گے جبکہ دوسری جانب ایسے اشارے ہیں کہ روس شہر کی سپلائی لائن کو کاٹنے کی کوشش کرتے ہوئے اس شہرپر جنوب مشرق سے حملہ آور ہے۔