ایک نیوز: سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مذہبی آزادی کا بنیادی آئینی حق ، قانون ، امن عامہ اور اخلاق کے تابع ہے، پنجاب حکومت کی نظرثانی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ختم نبوت پر مکمل، غیر مشروط ایمان اسلام کے بنیادی عقائد میں شامل ہے، آئین پاکستان میں بھی ختم نبوت پر ایمان کو مسلمان کی تعریف کا لازمی جزو کہا گیا،خود کو احمدی کہنے والوں سے متعلق مجیب الرحمان اور ظہیر الدین کیس کے فیصلے موجود ہیں۔
اس عدالت نے 6 فروری 2024کے آرڈر میں ان سابقہ نظیروں سے انحراف نہیں کیا، حکومت پنجاب کی نظرثانی درخواست نمبر 2 منظور کی جاتی ہے،نظرثانی کی درخواستیں نمبر تین اور چار مسترد کی جاتی ہیں۔
سپریم کورٹ 2019کے وقوعے پر ان دفعات کا اطلاق نہیں ہوسکتا جو 2021 میں بطور جرم قانون میں شامل ہوئیں۔