مریم نواز سے جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس کی ملاقات ،دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال 

مریم نواز سے جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس کی ملاقات ،دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال 
کیپشن: German Ambassador Alfred Granas met with Maryam Nawaz, discussed the development of bilateral relations

ایک نیوز: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فیڈرل ری پبلک جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس نے ملاقات کی۔
ملاقات میں باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، مریم نواز نے جرمنی میں پاکستانی سفارت خانے پر شر پسندوں کے حملے پر جرمن حکام کے فوری ایکشن کو سراہا، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال اقتصادی تعاون، ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تعاون پر بھی گفتگو ہوئی۔
 وزیراعلیٰ پنجاب نے جرمنی کی جانب سے پنجاب کے ترقیاتی شعبوں میں جاری تعاون اور سرمایہ کاری کو سراہا جبکہ قابل تجدید توانائی، پیشہ ورانہ تربیت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
 جرمن سفیر الفریڈ گراناس نے پنجاب کے ساتھ باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں صوبائی حکومت کی کاوشوں کو سراہا، ملاقات میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول، جدت اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے میں باہمی تعاون پر اتفاق ہوا۔
 دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں ممکنہ شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے جرمن سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو درکار سہولیات کی فراہمی میں بھرپور معاونت کا یقین دلایا، ملاقات کے دوران پنجاب میں فنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے پروگراموں کو بڑھانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ امید ہے جرمنی واقعہ میں ملوث افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچا یا جائے گا اور مستقبل میں ایسے واقعات نہیں ہوں گے، نوجوانوں کو ایسی سکلز سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں جو جاب مارکیٹ کے تقاضوں کو پورا کرتی ہیں۔
مریم نوازنے کہا کہ جرمنی قابل تجدید توانائی کے امور میں گلوبل لیڈر ہے، جرمنی نے ماحول دوست اقدامات کر کے انسانیت کی خدمت کی ہے،پنجاب کے شہریوں کو کلین اینڈ گرین انرجی فراہم کرنے کے لیے سولرائزیشن منصوبہ شروع کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ملاقات کے دوران سینیٹر پرویز رشید اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔