ویب ڈیسک:رواں برس 21 جولائی دنیا کا گرم ترین دن بن گیا، یورپی یونین کلائمیٹ مانیٹر کا کہنا ہے کہ 21 جولائی دنیا میں اب تک کا گرم ترین دن ریکارڈ ہوا ہے۔
تفصیلات کےمطابق یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اتوار 21 جولائی عالمی سطح پر ریکارڈ کیا گیا دنیا کی تاریخ کا اب تک کا گرم ترین دن تھا، پاکستان اور امریکا اس وقت دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
اتوار کو عالمی سطح پر ہوا کا اوسط درجہ حرارت 17.09 ڈگری سیلسیس یعنی 62.76 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ گیا تھا جس نے لوگوں کے چھکے چھڑا دیئے ۔
گزشتہ سال جولائی میں 17.08 ڈگری سیلسیس یعنی 62.74 فارن ہائیٹ گرمی ریکارڈ کی گئی تھی تاہم، اس سال کی گرمی نے پچھلے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
گرمی کی لہروں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا، یورپ اور روس جیسے ٹھنڈے خطے کے بڑے حصے کو جھلسا کر رکھ دیا ہے۔
کوپرنیکس نے کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ 1940 سے اب تک جو اعداد و شمار ریکارڈ کیے گئے ہیں، اس کے مطابق یومیہ درجہ حرارت کا اوسط ریکارڈ اس سال اتوار 21 جولائی کو ٹوٹ گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال لگاتار 4روزتک گرمی نے تمام ریکارڈ توڑے تھے ، 3 جولائی سے 6 جولائی تک شدید گرمی پڑی تھی جس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی اور فوسل ایندھن کو جلانا تھا۔
اس سے قبل ماہرین پہلے ہی یہ خدشا ظاہر کرچکے تھے کہ دنیا کی اب تک کی تاریخ میں 2024 گرم ترین سال ثابت ہوسکتا ہے۔