ایک نیوز: گلگت بلتستان کے علاقے سسی ہراموش میں سیاحوں کی گاڑی دریائے سندھ میں گِرنے سے 6افراد لاپتہ ہو گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے سے پاکستان کے شمال میں واقع متعدد سیاحتی علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی سڑکیں بند ہیں اور وہاں سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو شاہراہ بلتستان پر سسی کے مقام پر دریائے سندھ میں سیاحوں کی گاڑی گِرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
ٹورسٹ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گاڑی میں سوار چھ سیاح لاپتہ ہیں جبکہ ایک کی لاش نکال لی گئی ہے۔پانی کی رفتار تیز ہونے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
حکام کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے ہونے والی لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے ملک کے شمالی حصوں کو جانے والی سڑکیں بند ہیں، جس کی وجہ سے وہاں ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے ہیں محکمہ موسمیات نے متعدد مرتبہ تنبیہ جاری کی، جس میں لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے ملک کے شمالی حصوں کی جانب غیرضروری سفر سے گریز کریں، تاہم سیاحوں نے یہ تنبیہ نظرانداز کی۔
بتایا گیا ہے کہ مٹی کے تودے گرنے سے پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا کے اصلاع چترال، دیر اور بٹ گرام میں کئی سڑکیں بن ہو گئیں، جب کہ سیاح ان پہاڑی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور سڑکیں کھلنے کے انتظار میں ہیں۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقوں مظفرآباد، جہلم ویلی، وادی نیلم، راولاکوٹ، باغ میں بھی شدید بارش کے بعد برساتی نالوں میں طغیانی آئی ہے۔وادی نیلم کے علاقے تہجیاں میں بارش کے بعد تہجن نالے میں شدید طغیانی کے باعث متعدد مکانوں کونقصان پہنچا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی بارشوں کی وجہ سے نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(جی بی ڈی ایم اے) نے اپنی ایڈوائزی میں کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں 26 جولائی تک بارش کی پیشن گوئی ہے، لہٰذا غیرضروری سفر سے اجتناب کیا جائے۔
محکمہ سیاحت نے سیاحوں سے سیاحتی پروگرام 2ہفتوں کیلئے ملتوی کرنے کی اپیل کردی ۔
محکمہ سیاحت کے جاری الرٹ کے مطابق کلاؤڈ برسٹ،گلئیشرز کے پگھلنے اور بارشوں نے کشمیر، پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔ لینڈسلائیڈنگ،سڑکیں بہہ گئیں ہیں علاقے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی سروسز شدید متاثر ہے۔