ایک نیوز: چیئر مین نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 روپے سے ساڑھے سات روپے 96 پیسے یونٹ تک اضافہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی،چئیرمین نیپرا نےدرخواست پر سماعت کی۔ جس میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 روپے سے ساڑھے سات روپے 96 پیسے یونٹ تک اضافہ کی درخواست پر فیصلہ منظور کر لیا گیا ہے۔ حکومت نے بنیادی قیمت میں اضافے کی درخواست نیپرا میں دائر کی تھی۔
ممبرسندھ کے نیپرا سماعت میں بے بسی کا اظہار کیا۔ ممبر سندھ نے کہا کہ بحثیت ریگولیٹر نیپرا کچھ نہیں کرسکتا، ہم جرمانہ کرتے ہیں وہ کسی عدالت میں چیلنچ ہوجاتا ہے۔ ممبر سندھ نے کہا کہ ہم بحثیت ریگولیٹر کیا کر سکتے ہیں؟،اصل مسلہ ناقص کارکردگی کا ہے باقی سب باتیں ہیں۔ چیئرمین نیپرا مسائل کو حل کرنے کے بجائے تنقید پر اتر آئے، سیاسی بیان دیا ۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ میری دلی خواہش تھی کہ آپ مئیر بنتے اور پھر کارکردگی دکھاتے،تنقید کرنا سب سے آسان کام ہے لیکن ڈیلور کرنا مشکل ہے۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک کا حکومت پاکستان کے ساتھ معاہدے ہے،ہم ان کے معاہدے کو ایسے ختم نہیں کرسکتے۔
نیپرا میں سماعت کے دوران صارفین کے شکایات کے انبار لگ گئے۔ تاجر برادری نے کہا کہ اس اضافے کے ساتھ کے انڈسٹری بیٹھ جائے گی،ہم اس اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔ریگولیٹر بھی اس اضافے کی راہ میں رکاوٹ بنے،کے الیکٹرک کو مہنگی گیس دی جاتی ہے جس سے مہنگی بجلی بنائی جاتی ہے۔چئیرمین نیپرا نے کہا کہ مہنگی گیس اگر خریدی جاتی ہے تو حکومت اس کو کور کرتی ہے۔وزارت توانائی حکام نے کہا کہ حکومت کے الیکٹرک کو سبسڈی دے رہی ہے۔
بجلی کی قیمت میں اضافے پر سماعت مکمل ہونے پر نیپرا نے درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔نیپرا تفصیلات کا جائزہ لے کر اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوائے گی جس ک
وفاقی حکومت بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی