ایک نیوز:انسانی اندازوں سے زیادہ خطرناک سمجھی جانے والی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی زور پکڑتی دکھائی دے رہی ہے جس سے متعلق ہزار سے زائد ٹیکنالوجی کے ماہرین مصنوعی ذہانت کو انسانیت کیلئے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق یہاں تک کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے اداروں سے کہا ہےکہ وہ زیادہ جدید اے آئی سسٹمز کی تیاری کو عارضی طور پر روک دیں۔
ایلون مسک نے یہ مطالبہ ایک کھلے خط میں کیا جو ان کے ساتھ ساتھ اے آئی ٹیکنالوجی کے ماہرین اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کے افراد نے تحریر کیا۔
خط میں کہا گیا کہ انسانی ذہانت کا مقابلہ کرنے والے اے آئی سسٹمز معاشرے اور انسانیت کیلئے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
تاہم کیا آپ کو علم ہے کہ کئی دہائیوں قبل ایک کینیڈین ڈائریکٹر نے مشہورِ زمانہ فلم بناکر آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے خبردار کیا تھا۔
ہم بات کررہے ہیں کینیڈین فلم ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی، جنہوں نے مقبول فلم 'دی ٹرمینیٹر' 1984 (39 سال قبل) میں بنائی تھی، جس میں معروف اداکار آرنلڈ شوارتزنگر نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔
اب جیمز نے مصنوعی ذہانت کے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے 'ٹرمینیٹر' بنا کر آپ لوگوں کو تنبیہ کی تھی لیکن کسی نے دھیان نہ دیا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں جیمز کیمرون نے کہا کہ 1984 میں سائنس فکشن فلم 'ٹرمینیٹر' بنائی تھی اسے وارننگ کے طور پر لینا چاہیے تھا لیکن آپ لوگوں نے سنا نہیں،اگر مصنوعی ذہانت پر مشتمل ہتھیار بنائے گئے تو اس کے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔
انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہم اسی طرح کی جنگ میں ہوں گے جیسے کہ آج کل جوہری ہتھیاروں کی دوڑ لگی ہوئی ہے، اگر ہم مصنوعی ذہانت پر تخلیق روک دیں گے تو دوسرے لوگ اسے ضرور تخلیق کریں گے لہٰذا اب اس دوڑ میں اضافہ ہی ہوگا۔
جیمز کیمرون کا کہنا تھا کہ جنگ کے میدان میں مصنوعی ذہانت اس قدر برق رفتاری سے کام کرے گی کہ انسان مداخلت کرنے کے لائق ہی نہیں رہیں گے جس سے کسی بھی قسم کے امن مذاکرات اور جنگ بندی کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔
اس فلم کے ڈائریکٹر نے طنزیہ کہا کہ آئیے 20 سال انتظار کرتے ہیں اور اگر کوئی آرٹیفیشل انٹیلی جنس بہترین اسکرین پلے کا آسکر جیتتا ہے تو مجھے لگتا ہے کہ تب ہم اسے سنجیدگی سے لیں گے۔
یاد رہے کہ فلم دی ٹرمینیٹر ایک ایسے سائبر قاتل پر بنائی گئی تھی جسے کمپیوٹر نے تیار کیا تھا ۔
کیا مصنوعی ذہانت ، انسانیت کیلئے خطرہ ہے؟
Jul 24, 2023 | 06:55 AM