بانی پی ٹی آئی عمران خان کاکہنا ہے کہ پنجاب میں دفعہ 144 صرف پی ٹی آئی کیلئے لگائی گئی ہے۔یہ جو مرضی کرلیں ہم نے آخری بال تک الیکشن لڑنا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کاکمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ خوفزدہ ہیں عوام سے ڈرے ہوئے ہیں۔8 فروری کو جو انکے ساتھ ہونے والا ہے وہ انکے وہم و گمان میں بھی نہیں۔ہمارے امیدواروں کو میری تصویر اور قیدی نمبر 804 لکھنے سے بھی روکا گیا ہے۔نو مئی کے واقعات سی سی ٹی وی فوٹیجز کس نے چوری کیں پہلے انکو پکڑا جائے۔ہماری پارٹی کو فریم کیا جارہا ہے نگراں حکومت اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔نواز شریف کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دی جارہی ہے۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ فوج ہماری ہے 80 فیصد فوج اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔میرے اور شاہ محمود سمیت کسی سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے۔پوسٹل بیلٹ کے لئے ہم نے درخواست دی ہوئی ہے۔
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پنجاب میں دفعہ 144 نواز شریف کے کہنے پر لگائی گئی ہوگی۔دفعہ 144 اسلئے لگائی گئی کیونکہ انکے جلسوں میں کوئی نہیں جارہا۔انکے جلسوں میں پی ٹی آئی کے نعرے لگنا شروع ہوگئے ہیں۔
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ راولپنڈی میں آپکی تنظیم کے عہدیداروں نے سمابیہ طاہر پر امیدواروں سے پیسے لینے الزام لگایا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جواب دیا کہ سمابیہ طاہر کی پیسے لینے کی بات پر میں یقین نہیں کرتا۔
صحافی نے سوال کیا کہک آپ نے جن امیدواروں کو ٹکٹ دیئے ہیں ان پر آپ کے اپنے لوگوں کو تحفظات ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کس کو ٹکٹ ملا کس کو نہیں مجھے مشاورت کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔