سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے،آرمی چیف

Jan 24, 2024 | 16:12 PM

 ایک نیوز :آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کاکہنا ہے کہ سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگینڈے کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے۔

 نگران وزیراعظم انوار الحق اورآرمی چیف جنرل سید عاصم منیر  نے بھی  اسلام آباد میں یوتھ کنونشن میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کے معماروں اور اقبال کے شاہینوں سے مخاطب ہو کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں، پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کے ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں۔

 آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کاکہنا تھا کہ نوجوانوں کو اپنے وطن، قوم، ثقافت و تہذیب و تمدن اور اپنے آپ پر بے پناہ اعتماد ہونا چاہیے، پاکستان کے نوجوانوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ وہ ایک عظیم وطن اور قوم کے سپوت ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان اس قوم و ملک کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں۔دہشتگردوں کیخلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے، سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگینڈے کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے۔

 آرمی چیف نے زور دیا کہ تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے ، اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ؛ ”اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اُس کی تصدیق کرلو“ پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے دونوں کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئی ، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان افرادی قوت جیسی نعمتوں سے نوازا ہے۔ مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین اور اسلاف کی میراث کو قائم رکھنا ہے۔

 نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا ہے کہ  پاکستانی قوم نے دہشت گردی کا کے ناسور کا جرآت اور بہادری سے مقابلہ کیا اور لازوال قربانیاں دیں. پاک فوج نے پوری لگن اور پیشہ ورانہ مہارت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی.  پاکستانی نوجوان جو ہماری آبادی کا 65 فیصد ہیں، انکی شمولیت اور تعاون کے بغیر دھشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح ممکن نہ تھی. پاکستان کے ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہمیں پاکستان کے خلاف پاکستان کے دشمنوں کے پھیلائے ہوئے پراپیگینڈے، جیسا کہ حال ہی میں کیا گیا، کو مسترد کرنا چاہیے۔

 انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان قومی سلامتی کے اس ابھرتے ہوئے چیلینج سے نبرد آزما ہونے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں.اس چیلینج پر اسی وقت قابو پایا جا سکتا ہے جب نوجوان دشمنوں کے پھیلائے ہوئے پراپیگینڈے کو مسترد کرکے ریاست کی طرف سے فراہم کردہ مستند معلومات پر انحصار کریں.

مزیدخبریں