ایک نیوز:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے ۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان کی طرف سے سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کی سربراہی میں وفد نے مذاکرات کئے ،آئی ایم ایف کی طرف سے مشن چیف ناتھن پورٹر مذاکرات میں شریک ہوئے،ذرائع کےمطابق پاکستانی وفد نے معاشی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی ،پاکستان نے رواں سال کیلئے مقررکردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
دوسری جانب وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ رواں ہفتے بجٹ کیلئے آرڈیننس نافذ کر دیا جائے گا، فروری کے آخر تک چائینز کمرشل بینکوں کو 80 کروڑ ڈالر ادا کئے جانے ہیں، چین کو قرض کی واپسی کے بعد سٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 4 ارب ڈالرز سے کم رہ جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال کے اگلے 6 ماہ میں تقریباً 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر سے پاکستان کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ ا دھر حکومت کو 2روز میں چین کو 50 کروڑ ڈالر کا قرض واپس کرنے کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔
ذرائع کے مطابق چین کو قرض کی واپسی کے بعد سٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 4 ارب ڈالر رہ جائیں گے۔ 50 کروڑ ڈالر کی واپسی چینی کمرشل بینک کو کی جائے گی۔ 30 کروڑ ڈالر کا مزید قرض فروری کے آخر میں چینی کمرشل بینک کو واپس کیا جائے گا۔
پاکستان کو رواں مالی سال کے اگلے چھ ماہ میں 8 سے 10 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ قرضوں کی واپسی کی وجہ سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے نویں جائزے کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔