ایک نیوز: لاہور کے نجی اسکول میں نشے سے روکنے پر طالبہ پر ساتھی طالبات کے تشدد کے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کر لی.
رپورٹ کے مطابق طلبہ پر تشدد کا واقعہ ڈی ایچ اے فیز 04 کے ایک نجی سکول کے کیفے ٹیریا کے باہر پیش آیا.انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ چار طالبات نے اپنی کلاس فیلو پر تشدد کیا.سکول میں نظم و ضبط کا فقدان ہے. سکول کے کیفے ٹیریا کے داخلی راستے پر کیمروں کی تنصیب نہیں ہے.لڑائی جھگڑا کرنے والی طالبات آپس میں دوست تھیں.
انکوائری رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ واقعہ سکول سے باہر سٹوڈنٹ پارٹی کی تصاویر والدین کے ساتھ شئیر کرنے پر پیش آیا. انکوائری افسران نے سکول کو چھ لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کی بھی سفارش کی ہے جبکہ انکوائری افسران نے سکول کی رجسٹریشن معطل کرنے کی سفارش کر دی ہے. تشدد کرنے والی طالبات کے نام سکول سے خارج کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ انکوائری ڈی او زنانہ ایلیمنٹری ایجوکیشن لاہور، ڈپٹی ڈی او کینٹ اور ڈپٹی ڈی او ماڈل ٹاؤن نے کی ہے.
سی ای او ایجوکیشن لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ کو ڈی سی لاہور کو ارسال کر دیا ہے.ڈی سی لاہور محمد علی کل سفارشات کی روشنی میں سکول کی رجسٹریشن کو معطل کرنے یا جرمانہ کا فیصلہ کریں گے.ڈی سی لاہور محمد علی نے سی ای او ایجوکیشن کو تشدد کے واقعہ کے بعد فوری انکوائری کرنے کی ہدایت کی تھی.
واضع رہے کہ لاہور کے نجی اسکول میں بچی پر ساتھی طالبات کی جانب سے تشدد کے معاملے میں مزید 7 افراد کو نامزد کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ بچی کے والد نے پہلے تین لڑکیوں کو نامزد کروایا تھا تاہم اب پولیس نے مزید 7 افراد کو شامل تفتیش کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں تشدد کرنے والی لڑکیاں عبوری ضمانت لینے کے بعد شامل تفتیش ہوئی ہیں جبکہ دیگر افراد نے بھی پولیس کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کروا دیئے ہیں۔نامزد کیے جانے والے مزید افراد میں اسکول کی انتظامیہ سمیت ویڈیو بنانے والے طالبات شامل ہیں۔ طالبہ پر تشدد کیس پر ایک انکوائری ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جس نے تاحال کیس سے متعلق اپنی رپورٹ جمع نہیں کروائی ہے۔