ایک نیوز:مسلم لیگ ن کے محمد احمد خان224ووٹ لیکر سپیکر ،ملک ظہیر اقبال چنڑ220ووٹ لے کر ڈپٹی سپیکر منتخب ہو گئے ۔
محمد احمد خان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بھچر نے96ووٹ حاصل کئے۔2ووٹ مسترد کئے گئے۔
ملک ظہیر اقبال چنڑ کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض نے 103ووٹ حاصل کئے۔
نومنتخب سپیکر محمد احمدخان سے سابق سپیکر محمد سبطین خان نے حلف لیا جبکہ نومنتخب ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ سے سپیکر محمداحمد خان نے حلف لیا۔
سابق سپیکر سبطین خان نے نتائج کے اعلان کے بعد نومنتخب سپیکر ملک احمد خان کو مبارکباد پیش کی اور مصافحہ کیا۔حلف لینے کے بعد نو منتخب سپیکر ملک محمد احمد خان نے سپیکر کرسی کی صدارت سنبھال لی۔سپیکر کے انتخاب کے اعلان کے بعد ایوان “شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا۔مریم نواز نے سپیکر منتخب ہونے پر ملک احمد خان کو تھپکی دے کر شاباش دی۔مریم نواز نے ایوان میں ہاتھ ہلایا تو ن لیگی اراکین نے شیر شیر کہہ کر جواب دیا۔
ملک محمد احمد خان کے سپیکر منتخب ہونے کے بعد ارکان اسمبلی کی مبارک باد دی گئی ۔
نومنتخب سپیکر نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔
ڈپٹی اسپیکر کے لیے مسلم لیگ ن کے ملک ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض مدمقابل ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
سپیکر سبطین خان کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں سپیکر کے انتخاب کیلئے 327ارکان اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیا۔مخصوص نشستوں پر موجود27اراکین کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا۔16ارکان اسمبلی نے ایوان میں آکر حلف نہ اٹھا یا۔
ڈپٹی سپیکر کےلئے کل 323ووٹ ڈالے گئے ۔
ن لیگ 193 ارکان کے ساتھ سرفہرست سنی اتحاد کونسل98 ارکان کے ساتھ ایوان میں دوسری بڑی جماعت جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی13 ، ق لیگ کے 10 ارکان ، استحکام پاکستان پارٹی کے5،تحریک لبیک اورمسلم لیگ ضیاالحق کاایک ایک رکن بھی اسمبلی میں موجودہے۔
سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب کاایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ یہ ہاؤس ابھی مکمل نہیں ہے۔ابھی27 ریزرو سیٹس کا فیصلہ نہیں ہوا۔میاں اسلم اقبال ایوان میں نہیں آرہے ۔انھوں نے ہماری طرف سے الیکشن لڑنا ہے۔آج حافظ فرحت بیل پر پنجاب اسمبلی آیا ہے۔اگر اتنی جلدی ہے تو ناموں کا اعلان کرکے ختم کردیں۔جو بھی کریں گے یہ عدالت میں چیلنج ہوجائے گا۔ابھی ایوان مکمل نہیں ہے۔
سپیکر کے امیدوار ملک احمد خان کاکہنا تھاکہ جن لوگوں کی رانا آفتاب بات کررہے ہیں وہ ابھی تک ممبر ہی نہیں بنے ۔
سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت عباس کی جانب سے تنقید پر حکومتی اراکین کی جانب سے بھی احتجاج کیاگیا۔