ایک نیوز: ماہرین کا کہنا ہے کہ کالی مرغی کے انڈے کالے نہیں ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سوشل نیٹ ورکنگ کی ویب سائٹس آپ کے کالے انڈے دینے والی کا لی مرغیوں کی تصویر نے وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انڈے حیران کن طور پر سفید نہیں بلکہ کالے ہیں۔ مصری ماہر نے اس مرغی کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کالی "ایام سمانی" مرغیاں ہیں اور یہ کالے انڈے دیتی ہیں۔
تصاویر کے پبلشرز نے یہ دعویٰ کیا کہ جو تصویر میں نظر آرہا ہے وہ "انڈونیشین چکن" ہے جسے بلیک سمانی چکن یا "سمانی ڈے" بھی کہا جاتا ہے۔ اس مرغی میں ہر چیز کالی ہے۔ یہاں تک کہ اس کے انڈے بھی کالے ہیں۔ تصویر کو سوشل میڈیا پر بہت سے تعاملات موصول ہوئے اور بہت سے لوگوں نے ان کالے انڈوں کی موجودگی پر حیرت کا اظہار کیا لیکن اس قسم کے مرغی کے انڈوں کے بارے میں معلومات درست نہیں ہیں۔
الدجاج الأسود اﻷندونيسي هو أغرب وأغلى وأندر أنواع الدجاج في العالم، ويطلق عليه إسم "دجاج لامبورغيني" ، و يصل ثمن بيضه حتى ل 2500 دولار وهو شهي الطعم جداً.
— ӳáśéŕ fáthӳ 88 ???? (@yaserfathyy88) September 22, 2022
كل شيء في هذا الدجاج أسود بلا استثناء ريشه و منقاره ولسانه وأظافره وحتى لحمه وبيضه وعظامه أما دمه فهو أحمر قاتم يميل للسواد pic.twitter.com/pesndSmtvI
مصر میں چڑیا گھر کے مرکزی محکمہ کے سربراہ محمد رجائی نے تصدیق کی کہ یہ خبریں گمراہ کن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کالے مرغی کے انڈے صرف سوشل میڈیا پر پائے جاتے ہیں۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ موجودہ تمام اقسام کی مرغیاں کالے انڈے نہیں دیتی ہیں۔ ر جائی نے وضاحت کی کہ انڈونیشین سیاہ چکن جسے "ایام سمانی" کہا جاتا ہے چکن کی نسبتاً حالیہ اقسام میں سے ایک ہے اور اس کی ابتدا انڈونیشیا کے وسطی جاوا صوبے سے ہےاس لیے اسے انڈونیشیائی چکن کہا جاتا ہے۔ یہ چکن اپنے گہرے سیاہ رنگ کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے پروں اور چونچوں سے لے کر اس کی آنکھوں، جلد، گوشت، ہڈیوں اور یہاں تک کہ اس کے اندرونی اعضاء تک میں کالا رنگ ہے۔ اس کے انڈے دیگر مرغیوں کی طرح نارمل ہیں اور یہ انڈے کریم رنگ کے قریب ہیں۔
رجائی کے مطابق یہ نتیجہ اخذ کرنا ممکن نہیں ہے کہ پرندے کی مخصوص قسمیں کالے انڈے دیتی ہیں۔ ر آسٹریلوی ایمو پرندے کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے انڈے سیاہ کے قریب ہوتے ہیں لیکن سیاہ نہیں ہوتے اور ان کی رنگت گہرے سبز رنگ کی ہوتی ہے۔ انہوں نے ’’ کے یوگا‘‘بطخ کی بھی مثال دیتے ہوئے وضاحت کی کہ اس کے انڈے سیاہ کے قریب ہیں لیکن وقت گزرنے پر وہ بھی سفید ہو جاتے ہیں۔