ایک نیوز: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن لیگ کے درمیان پاور شئیرنگ کےلئے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت کی مداخلت کے بعد پنجاب میں شراکت اقتدار کی راہ ہموار ہو گئی ،ن لیگ ، پیپلز پارٹی کو پنجاب میں انتظامی امور میں حصہ دینے پر تیار ہوگئی،دونوں پارٹیوں کے درمیان ماضی کے گلے شکوے دور کر کے اکٹھے چلنے پر اتفاق ہوگیا، پیپلز پارٹی نے اجلاس میں ن لیگ کی وعدہ خلافیوں کی لمبی فہرست ٹیبل پر رکھی تو لیگی قیادت نے معاملہ رفع دفع کرنے کو ترجیح دی ۔
ذرائع کا کہنا ہے شراکت اقتدار فارمولے کے تحت پہلے فیز میں ابتدائی پیش رفت کا آغاز آج سے شروع ہوگا ،اجلاس میں شریک چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے حلقوں کے کام ترجیحی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ،ن لیگ پاور شئیرنگ کے دوسرے فیز میں پیپلز پارٹی کو پنجاب کے چار ڈویزن کے انتظامی اختیارات میں مرحلہ وار شامل کرنے پر راضی ہو گئی ،پیپلز پارٹی نے ملتان ،بہاولپور ،ڈی جی خان اور پنڈی ڈویژن کے انتظامی اختیارات مانگے تھے ۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے سے وزیراعلی ٰپنجاب کے گورنر کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ میں رکاوٹ پر بھی تحفظات اظہار کیا گیا ،لیگی قیادت نے گورنر پنجاب اور وزیراعلی ٰ کے درمیان معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ،لیگی قیادت کی طرف سے پیپلز پارٹی کے مختلف حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی ۔
اسحاق ڈار ن لیگ کے سربراہ نواز شریف اور وزیراعلی ٰمریم نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے ساتھ طے پانے والے پاور شئیرنگ فارمولے پر بریفنگ دیں گے ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پاور شئیرنگ فارمولے پر عملدرآمد کے کئے پیچیدہ نقاط کو قانونی شکل دیں گے ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافی امور میڈیا کے سامنے نہ لانے پر اتفاق ہواہے،اجلاس میں پاور شئیر نگ کے وعدوں پر عمل درآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور گورنر پنجاب شراکت اقتدار فارمولے پر عملدرآمد کی نگرانی کریں گے ۔