بانی پی ٹی آئی نے ٹائم فریم کے اندر بات کرنے کی ہدایت کی ہے، بیرسٹر گوہر 

بانی پی ٹی آئی نے ٹائم فریم کے اندر بات کرنے کی ہدایت کی ہے، بیرسٹر گوہر 
کیپشن: Founder PTI has instructed to speak within the time frame, Barrister Gauhar

ایک نیوز: چیئرمین  پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ایک ٹائم فریم ہو  اور اس ٹائم فریم کے اندر بات ہونی   چاہئے ۔ 

تفصیلات کے مطابق  اڈیالہ جیل  میں   بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا  کہ بانی پی ٹی آئی سے معمول کی ملاقات ہوئی ہے،آدھے گھنٹے تک ملاقات جاری رہی ہے ، بانی پی ٹی آئی کو مزاکرات کے حوالے سے بریف کیا  ہے،بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے اچھی بات ہے مزاکرات شروع ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ایک ٹائم فریم ہونا چاہئے اس ٹائم فریم کے اندر بات ہونی چاہئے،ہم نے پہلے بھی کہا ہے ٹائم فریم ہونا  چاہئے ، ٹائم فریم کے اندر ہمارے مطالبات پر پیش رفت ہونی  چاہئے  ،ہم توقع کررہے ہیں ہمارے جائز مطالبات ہیں ان پر پیش رفت ہونی   چاہئے۔ 

بیرسٹر گوہر نے کہا بانی پی ٹی آئی کی ہدایات ہیں کہ عالمی سطح پر معاملات پر صرف چیئرمین، جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات بات کریں  گے، سول نافرمانی کی تحریک پر کوئی بات نہیں ہوئی،  ہم نے صرف مزاکرات سے متعلق بات کی ہے، ہمارے تین ممبران کل میٹنگ میں گئے تھے، کمیٹی کے باقی ممبران کی کل دستیابی ممکن نہیں ہوسکی، ہم سپیکر صاحب کو پہلے ہی بتایا تھا چار ممبران کل دستیاب نہیں ہیں، کل انفارمل میٹنگ شروع ہونی تھی وہ ہوگئی، مذاکرات  کے اگلے دور میں ہم اہنا چارٹر آف ڈیمانڈ حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، ہم ساری باتیں حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، اس پہلے ہم چاہتے ہیں ہماری کوشش ہے کمیٹی کی ملاقات بانی پی ٹی آئی سے ہو ، مزاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی یہ انکا ہی اختیار ہے، ہم پرامید ہیں سارے مسائل کا حل نکل آئے گا۔ 

انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں اختلافات ہوتے ہیں لیکن پر امید ہونا  چاہئے  ، بانی پی ٹی آئی کے خلاف سارے کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی سارے کیسز میں ضمانت ہوچکی ہے ،ایک کیس باقی ہے جس کا فیصلہ آنا ہے وہ بھی آگے جاکے ختم ہوگا، یہ بات بلکل غلط ہے کل کی میٹنگ میں ہمارے ممبر نہیں آنا چاہتے تھے،  یہ بات بھی غلط ہے کمیٹی کے ممبران کے کوئی تحفظات ہیں، علی امین گنڈا پور کیبنٹ  میٹنگ کی وجہ سے نہ آسکے، حامد خان صاحب بنگلہ دیش میں تھے،  عمر ایوب صاحب اپنی ضمانت کے سلسلے میں پشاور ہائیکورٹ تھے،  مذاکرات  کے اگلے دور میں ہمارے تمام ممبران میٹنگ میں شریک  ہوں گے،  امید رکھتے ہیں یہ  مذاکرات  نتیجہ خیز ثابت  ہوں گے ۔