ایک نیوز:45ہزار کلومیٹر طویل زیرسمندر انٹرنیٹ کیبل پاکستان سے منسلک کرنے کا کام جاری ہے۔
زیر سمندر انٹرنیٹ کیبل 2 افریقا سے پاکستان کو 24 ٹیرابٹس بینڈوڈتھ دستیاب ہوگی ،اس وقت پاکستان کو 7کیبلز سے تقریبا8ٹیرابٹس بینڈوڈتھ دستیاب ہے ، میٹا اور چائنا موبائل سمیت عالمی کمپنیز کا کنشورشیم 2 افریقا کیبل آپریٹ کر رہے ہیں۔
انٹرنیٹ سپیڈ بڑھے گی، فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹا کی رفتار بڑھے گی ،ٹرانس ورلڈ کے تحت فرانسیسی کمپنی کیجانب سے کیبل کی تنصیب کا کام جاری ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ کیبل کی لمبائی 45,000 کلومیٹر جو 46 مقامات کو جوڑتا ہے، 2 افریقہ سال 2025 میں پاکستان میں چوتھی سہ ماہی تک فعال ہوگی، پہلے مرحلے میں کیبل کا پری لے شور اینڈ کراچی ہاکس بے پر اترا۔
دوسرے مرحلے میں گہرے سمندر میں کیبل بچھانے کا عمل اپریل 2025 سے شروع ہوگا، 180 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ کی گنجائش کے ساتھ جدید ایس ڈی ایم آئی ٹیکنالوجی کا استعمال منصوبہ پاکستان کے بین الاقوامی رابطے کو مزید بہتر اور مضبوط بنائے گا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب ملک میں انٹرنیٹ سپیڈ کے مسائل پر مسلسل تنقید کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے اعتراف کیا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی سپیڈ اس طرح نہیں ہے جیسے ہونی چاہیے۔