ویب ڈیسک:اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیوگوتیرس نےکہاہےکہ غزہ میں بہت سے اسٹاف ارکان کو گھروں سے جبری انخلاء پر مجبور کیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق 7اکتوبرسےمظلوم فلسطینیوں پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ عروج پرہےجس میں اب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےفلسطین کوکھنڈرمیں تبدیل کردیاگیاہے،اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں خوراک اورادویات کابحران پیداہوگیاہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں صرف 78 روز میں اقوامِ متحدہ کے 136 ارکان مارے گئے۔
اپنے ایک بیان میں انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے والے ورکرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
انتونیوگوتیرس کامزیدکہناہےکہ یو این کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا، غزہ میں بہت سے اسٹاف ارکان کو گھروں سے جبری انخلاء پر مجبور کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق غزہ پر7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد20 ہزار سے تجاوز ہو چکی ہے جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔