ایک نیوز نیوز :تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نےقومی اسمبلی میں استعفوں کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کردیا انہوں نے اعلان کیاہے کہ وہ پیرکے روز اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس استعفوں کی تصدیق کیلئے جائیں گے ۔
تفصیلات کےعمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وہ پیر کو استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جارہے ہیں ،انہوں نے قوم کو مارچ اپریل میں عام انتخابات کی نوید بھی سنادی ۔
دوسری جانب فوادچودھری نے کہاکہ جب بھی سپیکر کو کہتے ہیں استعفوں کی منظوری کے لیے آرہے تو سپیکر بھاگ جاتے ہیںہم سوچ رہے ہیں خفیہ تاریخ پر جاکر سپیکر کو دبوچ لیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ اور سعد رفیق کو معیشت پر بات نہیں کرنی چاہئے انہیں کچھ پتہ نہیں معیشت کا ، امپورٹڈ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ پر لگا دیا۔رجیم چینج کی وجہ سے پاکستان عدم استحکام کا شکار ہوا ہے، قوم رجیم چینج کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ ہمارےاستعفے منظور ہونے چاہئیں ۔افغانستان میں عدم استحکام کی قیمت پاکستان کو دینا پڑسکتی ہے۔
ان کاکہناتھا کہ بلاول نے خارجہ پالیسی کا بیڑا غرق کیااس وقت ساٹھ فیصد کابینہ پر کریمنیل کیسز ہیںکابینہ کا فوکس بیرون ممالک دوروں اور کیسز ختم کرنے پر ہےپاکستان میں استحکام اس وقت تک نہیں آئے گا جب تک الیکشن نہیں ہوتے۔
یہ بڑھکیں مار رہے تھے اسمبلی تحلیل کریں ہم الیکشن کروا دیں گے،عمران خان نے اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کیا تو یہ ایسے دوڑے جیسے کالا چور دوڑتا ہے،ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اعتماد کا ووٹ لینے جارہے ہیںآج ایک وفد ق لیگ سے ملاقات کرے گا اور تاریخ طے کریں گے کب اعتماد کا ووٹ لیں۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 177 ارکان ہمارے 10 ق لیگ کے ارکان ہمارے ساتھ ہیںتمام ووٹ پرویز الہی کو اعتماد کا ووٹ دیں گے۔