ایک نیوز نیوز: وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی 11 جنوری سے پہلے اعتماد کا ووٹ لینے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ گورنر پنجاب کے حکم نامے کی جو تلوار ان کے سر پر لٹک رہی ہے وہ ہٹائی جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ق) کے رہنما سینیٹر کامل آغا نے کہا ہےکہ 11 جنوری سے پہلے پرویز الہیٰ اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں۔
سینیٹر کامل آغا کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لیتے ہی پرویز الہی پنجاب اسمبلی توڑ دیں گے۔ سینیٹر نے یہ بھی کہاکہ 11 جنوری سے پہلے ان کے بندے پورے ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے 186 اراکین کی حمایت درکار ہے اور اگر وہ مطلوبہ تعداد میں ووٹ حاصل نہ کر سکے تو گورنر انہیں عہدے سے ہٹا سکتے ہیں۔ اس صورت میں اسمبلی توڑنے کے لیے ان کی سمری موثر نہیں رہے گی۔
دوسری جانب اپوزیشن پرویز الہی کے خلاف تحریک اعتماد اعتماد واپس لے چکی ہے۔ لہذا اگر پرویز الہی نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلی توڑ دی تو پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے لیے صورت حال مشکل ہو جائے گی۔
لاہور ہائیکورٹ نے جمعہ کو دو وقفوں کے ساتھ ہونے والی طویل سماعتکے بعد گورنر پنجاب کی جانب سے پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل کر دیا تھا اور وزیراعلیٰ کو عہدے پر بحال کر دیا تھا۔ تاہم یہ بحالی وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ایک حلف نامہ جمع کرانے کے بعد ممکن ہوئی جس میں پرویز الہیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اسمبلی نہیں توڑیں گے۔
اس فیصلے کے بعد عدالت نے سماعت 11 جنوری تک ملتوی کر دی۔