ایک نیوز: سال2023 جنوری تا جون کے دوران1207بچیاں جبکہ1020بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بچوں پر جنسی تشدد کےخلاف کام کرنے والی تنظیم ”ساحل“ ے صوبائی کواڈی نیٹر عنصر سجاد بھٹی نے جاری کی ہے جس کے مطابق سال 2023 جنوری تا جون میں 2227 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، روزانہ 12بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے ہیں۔ کم عمری کی شادی کے14واقعات جبکہ1واقعات میں بچی کو ونی کیا گیا ہے، 22بچوں اور بچیوں کو مدرسہ جات میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اس طرح ہسپتال ،ہوٹل، کار، کلینک، کالج، فیکٹری، جیل، پولیس اسٹیشن، شادی ہال، قبرستان اور دیگر کئی جگہوں پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں ہوئے۔پنجاب میں کل1648بچے، صوبہ سندھ میں314بچے، صوبہ بلوچستان میں 24بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں161بچے، خیبر پختون خواہ میں74بچے جبکہ آزاد کشمیر میں4، بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔ جنوری تا جون تک 1969واقعات پولیس ا سٹیشن میں رپورٹ 8واقعات رپورٹ نہیں ہوئے،17واقعات پولیس نے رپورٹ نہیں کیے،233واقعات مختلف اخبارات میں مکمل معلومات کے ساتھ رپورٹ نہیں ہوئے۔
سال 2023 جنوری تا جون کے دوران فحش نگاری کے 53واقعات رونما ہوئے ہیں، 963 واقعات ایسے رونما ہوئے جن میں بچوں کی زندگی خطرے میں رہی۔ 760 بچوں کی موت ، 265 بچے ڈوب کر جاں بحق، 148 بچوں کا قتل اور 144 بچوں کے ساتھ ایکسیڈینٹ ہوئے، لاہور میں96بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔
عنصر سجاد کا کہنا ہےکہ بچوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام اور مفت قانونی معاونت کیلئے ہر ضلع میں چائلڈ سیفٹی سیل بنایا جائے۔ بچوں کو جنسی تشدد سے بچاﺅ کیلئے آگاہی مہم موثر حکمت عملی کے تحت چلائی جائے۔بچوں سے متعلق نئے قوانین بنائے جائیں اور نافذ شدہ قوانین کے اندر مزید بہتری لائی جائے، نافذ شدہ قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ جنسی تشدد سے متاثرہ بچوں کی بحالی کیلئے موثر سپورٹ سسٹم قائم کیے جائیں۔ بچوں کی حفاظت پر مبنی پیغامات کو بچوںکے نصاب کا باقاعدہ حصہ بنایا جائے۔