ایران، یواےای اور سعودی عرب سمیت 6 ممالک برکس میں شامل

ایران، یواےای اور سعودی عرب سمیت 6 ممالک برکس میں شامل
کیپشن: 6 countries including Iran, UAE and Saudi Arabia are included in BRICS

ایک نیوز: جنوبی افریقہ میں منعقدہ برکس چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا نے بڑا اعلان کیا ہے۔ 

برکس میں 6 نئے ممالک کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں سعودی عرب، ایران، مصر، ایتھوپیا، ارجنٹائن اور یو اے ای شامل ہیں۔ بھارت نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے اور وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس سے دنیا کو طاقت ملے گی۔

دراصل برکس کے فورم سے وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا کہ ہم برکس توسیعی عمل کیلئے رہنما ہدایات، اصولوں اور طریقہ کار کے بعد سمجھوتہ پر پہنچ گئے ہیں۔ اس برکس توسیعی عمل کے پہلے مرحلے پر ہمارا اتفاق رائے ہے۔ ہم نے ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو برکس کا مکمل رکن بننے کے لیے مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے اراکین یکم جنوری 2024 سے برکس کا حصہ بن جائیں گے۔

ماہرین کے مطابق اس حوالے سے پاکستان بھی  اس اتحاد کا رکن بننا چاہتا  تھا اور چین  نے پاکستان کو  برکس کا رکن بنانے کی   ہرممکن کوشش کی لیکن اس میں چین کو کامیابی نہیں ہوسکی ۔ تاہم چین سعودی عرب اور امارات کو برکس کا رکن بنانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

فنانشل ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ چین برکس کو دنیا کی سات بڑی ترقی یافتہ معیشتوں کے گروپ جی سیون کا حریف بنانا چاہتا ہے۔ تاہم بھارت امریکا اور چین کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہے ۔

 ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مستقبل کی دنیا میں ممالک کو سیاسی تناظر کے بجائے اقتصادی تعاون پر دیکھا جائے گا اور اس دوڑ میں امریکہ اور یورپ چین سے ہار رہے ہیں۔