مدھوبالا خطرناک انفیکشن کاشکار،سونو اور ملکہ ہتھنی کی زندگی بھی خطرے میں آگئی

Aug 24, 2023 | 13:42 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: کراچی کے چڑیا گھر میں مدھو بالا ہتھنی  کے  بعد سفاری پارک کی  سونو اور ملکہ ہتھنی کی زندگی بھی خطرے میں آگئی۔

 تفصیلات کے مطابق فور پاز کی ٹیم سفاری پارک پہنچ گئی،فورپاز نے سفاری انتظامیہ کے ساتھ ہاتھیوں کے کمپاؤنڈ کا دورہ کیا،سینئر ڈائریکٹر سفاری اینڈ زو نے فور پاز کو ہاتھیوں کے کمپاؤنڈ اور ان کی دیکھ بھال کے حوالے بریفنگ دی،فور پاز نے سفاری پارک میں ہاتھیوں کے کیچ اور کمپاؤنڈ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا۔

فورپاز ٹیم کے ہیڈ  ڈاکٹر عامر خلیلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدھوبالا سفاری پارک منتقل ہونے کے لیے تیار ہے،کچھ دن مدھوبالا کو کنٹینر میں سوار ہونے کی تربیت دی جائے گی،مدھوبالا کی صورتحال اب پہلے سے  بہتر ہوئی ہے،مقامی ایڈمنسٹریشن نے اچھا انتظام کیا ہے،مدھوبالا کو ستمبر میں سفاری پارک منتقل کردیا جائے گا،مدھوبالا کے لیے سفاری پارک میں بہتر اور زیادہ جگہ ہے،منتقلی سے پہلے مدھوبالا کا ٹیسٹ لیا جائے گا۔مدھوبالا میں بلڈ پیراسائٹ کے کچھ اثرات باقی ہیں،تاہم مدھوبالا کی صحت بہتر ہے خطرے کی کوئی بات نہیں،100 فیصد بلڈ پیراسائٹ ختم نہیں ہوتے۔

ڈاٸریکٹرچڑیا گھر اقبال نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ مدھوبالا کے منتقل کرنے کے لیے سفاری پارک میں کام اپنی آخری مراحل میں ہے،کچھ دنوں میں سفاری پارک میں کام مکمل ہوجائے گا،چڑیا گھر مییں تمام تر انتظامات تسلی بخش ہیں ،موت تو برحق ہے جانوروں کی ہلاکت چڑیا گھر کی انتظامیہ کی کوتاہی نہیں،چیمنزی کو دل کا دورہ پڑا تھا،ستمبر کے آخر میں ہتھنی مدھوبالا کو سفاری پارک منتقل کردیا جاٰے گا،منتقلی سے متعلق کوٸی  حتمی تاریخ ابھی نہیں دے سکتا ،ہتھنی نور جہاں کی ہلاکت کے وقت  موجود نہیں تھا تو اس سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکہ اور سونو کی بلڈ ٹیسٹ رپورٹس  میں بلڈ پیراسائڈز کی رپورٹ پازیٹو آگئی،انتظامیہ کی جانب سے رپورٹ  چھپالی گئی۔

یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے مطابق ملکہ اور سونو میں بلڈ پیراسائڈز کی بیماری کے نمونے ملے ہیں،سونو اور ملکہ میں خطرناک انفیکشن سے متاثر ہونے سے سفاری پارک کے مزید جانور متاثر ہونے کا خدشہ ہے،فورپاز ٹیم کی جانب سے سونو اور ملکہ میں پہلے بھی ناخن اور جلدی بیماری ظاہر کی گئی تھی۔ 

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نور جہاں سے مدھوبالا ہتھنی خطرناک انفیکشن سے متاثر  ہوئی تھی،نور جہاں کے مرنے کے بعد مدھو بالا  کا علاج شروع کیا گیا تھا،ماہرین نے  ویکسنیشن سے 2 ہفتوں میں خطرناک انفیکشن  ختم ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا۔نور جہاں کو کئی بار ویکسنیشن ڈوز کے باوجود بلڈ پیرا سائیڈ کے اثرات مکمل ختم نہیں ہوسکیں۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-24/news-1692866475-8207.mp4

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-24/news-1692866479-5367.mp4

مزیدخبریں