ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
تفصیلات کے مطابق سپاہی عاشق علی بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے۔ جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ سپاہی عاشق علی شہید 3 اگست 2015 کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن المیزان کے دوران شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
سپاہی عاشق علی شہید کا تعلق کراچی سے ہے۔ سپاہی عاشق علی شہید نے سوگواران میں بیوہ، 3 بیٹیاں اور 5 بیٹے چھوڑے۔ سپاہی عاشق علی کی شہادت پر ان کے اہلِ خانہ نے اپنے تاثرات بیان کیے ہیں۔
شہید کی بیٹی نے کہا کہ "ہمارے ابو بہت اچھے تھے، ہمیشہ یہی کہتے تھے کہ مجھے شہادت نصیب ہو"۔ "اپنی والدہ سے ہمیشہ کہتے تھے کہ میری شہادت کی دعا کرو"۔"ہم اپنے والد کی کمی کو بہت محسوس کرتے ہیں"۔
شہید کے بھائی کا کہنا ہے کہ "ہمارے شہید بھائیوں کی جو تصاویر جلائی گئیں یہ بالکل بھی اچھا نہیں کیا"۔"ہمیشہ کہتا تھا کہ ڈیوٹی پہ شہید ہونگا اور اللّٰہ نے اس کی سنی اور وہ ڈیوٹی پہ ہی شہید ہوا"۔"فوجی جوانوں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں، وہ محبِ وطن ہیں اور ہماری حفاظت کرتے ہیں"۔"بھائی کے چلے جانے کے باوجود ہمیں بھائی کی شہادت پر فخر ہے"۔"قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ پاک فوج جان ہے اور پاکستانی عوام اس کی دھڑکن ہے"۔
سپاہی عاشق علی شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔