ایک نیوز: بھارت سے دریائے ستلج میں چھوڑے جانے والے سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی۔
ذرائع کے مطابق عارف والا اور بہاول نگر میں بھکاں پتن پل کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔بھارت سے دریائے ستلج میں چھوڑے جانے والے سیلابی ریلوں کی وجہ سے منچن آباد، بہاول نگر اور چشتیاں کی دریائی پٹی شدید متاثر ہوئی ہے، متعدد حفاظتی بند ٹوٹنے سے درجنوں آبادیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ فصلیں تباہ ہوگئیں،سڑکیں اور زمینی راستے ڈوب گئے جبکہ 22 اسکول بھی پانی کے گھیرے میں آگئے۔محکمہ تعلیم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں چھٹیاں غیر معینہ مدت تک بڑھا دیں۔
ذرائع کے مطابق بہاول پور میں دریائی بیلٹ کی کئی بستیوں سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب بورے والا کے مقام پر بھی پانی کی سطح میں اضافے سے متعدد چھوٹے بند ٹوٹ گئے ، سیلاب سے لودھراں کی متعدد بستیاں بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
سیلاب صورتحال/ترجمان پی ڈی ایم اے
ترجمان پی ڈی ایم اےکا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ 27 اگست تک جاری رہنے کے امکانات ہیں،تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بارشیں متوقع ہے،دریائے ستلج میں سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔بارشوں سے دریائے ستلج میں مزید پانی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔گنڈا سنگھ سے 1 لاکھ 15 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔سلیمانکی کے مقام سے 1 لاکھ 36 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔ہیڈ اسلام کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ہیڈ اسلام مقام پر پانی کی آمد 94223 اور اخراج 93123 ہے۔دریائے جہلم میں رسول بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دریائےسندھ /تربیلا کےمقام پر نچلےدرجے کاسیلاب
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔منگلا اور تربیلا ڈیم % 100 بھر چکے ہیں,پنجاب کے دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔سیلابی صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔انتظامیہ عوام کو ایمرجنسی صورت حال سے آگاہ کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔سوشل میڈیا، ٹی وی اخبارات کے علاوہ مساجد میں اعلانا ت کے ذریعے بھی آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔انتظامیہ ندی نالوں میں نہانے پر پابندی کو یقینی بنائے۔