ایک نیوز: جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت 7 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی نے عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق رجسٹرار آفس نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں میں دستاویزات کی مصدقہ نقول نہ لگانے کا اعتراض عائد کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ آج 11 بجے چیئرمین پی ٹی آئی کی اعتراضی درخواستوں پر سماعت کرے گا، درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے 7 ضمانتوں کو چیلنج کیا۔
درخواستوں میں اے ٹی سی ، سپریڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں اٹک جیل میں ہوں عدم پیشی پر اے ٹی سی نے درخواست ضمانتیں خارج کر دیں ہیں،جیل میں ہونے کے باعث عدالت پیش ہونا میرے اختیار اور کنٹرول میں نہیں ہے،اے ٹی سی نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور ضمانتیں خارج کر دیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ انسداد دہشتگری عدالت کا درخواست ضمانتیں خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے ،ہائیکورٹ اے ٹی سی کو تمام درخواست ضمانتوں پر دوبارہ سماعت کا حکم دے ۔ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار کو 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں حقائق کے برعکس سزا ہوئی، سزا کے فوری بعد پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کر لیا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ضمانتوں کو میرٹ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے۔
یاد رہے کہ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں کو خارج کیا تھا۔