ایک نیوز نیوز: خیبرپختونخوا کے ضلع دیربالا میں بارش کے بعد برساتی نالے میں طغیانی کے نتیجہ میں سکول سے واپس جاتے ہوئے 5 طالب علم بہہ گئے۔
تفصیلات کے مطابق دیر بالا کے علاقے براول شلتلو کے مقام پر سکول کے طلباء سیلابی ریلے کی زد میں آگئے۔ ریکسیو نے اطلاع ملنے پر آپریشن شروع کیا اور 3 لاشیں برآمد کرلیں جبکہ باقی 2 بچوں کی تلاش جاری ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق لاپتہ بچوں میں ایک بچی بھی شامل ہے۔ علاقے میں بچوں کی اموات کا سن کر کہرام برپا ہوگیا۔
دوسری جانب سوات مینگورہ کے علاقوں شریف آباد، مرغزار اور فیض آباد میں بارش کی وجہ سے سکول ڈوب گئے لیکن بروقت ریسکیو آپریشن کے بعد بچوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔ اپر چترال میں ضلعی انتظامیہ نے گلیشیئر پھٹنے کے خدشے کے سبب 30 سرکاری سکولوں کو بند کردیا ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے مطابق بریپ کے علاقے میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہا ہے جس کو مانیٹر کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے اب تک 105 گھر مکمل تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 50 سے زائد گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب بارش کے بعد ندی نالوں میں طعیانی اور سیلابی ریلے کی صورتحال کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیراعلی محمود خان نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق وزیراعلی محمود خان نے انتظامیہ اور ریسکیو عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ کمشنر مالاکنڈ بذات خود صورتحال اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں۔