ایک نیوز نیوز: بلوچستان کے علاقوں نوشکی، قلعہ عبداللہ اور چاغی میں افغانستان سے آئے سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔
بلوچستان میں سیلابی ریلے میں مسافر وین پھنس گئی پانی کے تیز بہاو سے وین اُلٹ گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں نے چھلانگیں لگا کر اپنی جان بچائی۔
Balochistan ???? pic.twitter.com/wg4f1DtQbN
— Sanam Baloch (@SanamBalochfans) August 23, 2022
سیلابی ریلوں میں نوشکی کے سات دیہات ڈوب گئے، درجنوں مکانات تباہ ، پھلوں کے باغات اور کھڑی فصلیں بہہ گئیں۔
نوشکی میں ریلے میں پھنسے 5 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرلیا گیا جبکہ سیلاب متاثرہ درجنوں دیہات کا نوشکی سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور سیلاب متاثرین کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے امدادی سامان اور راشن فراہم کیا گیا۔
خشنوب میں سیلاب متاثرین کا صبر جواب دے گیا اور متاثرین خیمہ بستیوں میں سہولتیں نہ ملنے پر اپنے بوسیدہ گھروں کو لوٹ گئے۔
فورٹ منرو میں دو ہزار سے زائد ٹرک اور چھوٹی گاڑیاں پورا ہفتہ پھنسی رہنے کے بعد بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی قومی شاہراہ سات دن بعد کھول دی گئی ہے۔
ایک ہفتے تک پھنسے رہنے کے باعث ٹرکوں میں موجود سبزیاں اور پھل خراب ہوگئے، انگور، پیاز اور ٹماٹر استعمال کے قابل نہیں رہے۔
بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث بلوچستان میں کھانے پینے کی چیزوں کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر مستونگ سلطان بگٹی کے مطابق لسبیلہ ڈسٹرکٹ میں پھر شدید بارشوں سے اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے جس کی وجہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک اور ذرائع آمدورفت کے لیے مکمل معطل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے کراچی کے لیے سفر کرنے والے مسافر، کوچز، مال بردار ہیوی گاڑیاں اور دیگر چھوٹے بڑے گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے مکمل گریز کریں تاکہ انہیں سفر کے دوران کوئی مشکلات پیش نہ آسکیں۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ مسلسل بارشوں سے قومی شاہراہ سفر کرنے کے قابل نہیں ہے لہٰذا ٹرانسپورٹرز اور عوم الناس کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے گریز کریں۔
اس کے علاوہ گوادر اور مکران کا بھی کراچی سے رابطہ منقطع ہوگیا، دونوں شہروں کے درمیان عارضی راستہ بہہ گیا۔
ضلع لسبیلہ کے دو مقامات پر نئے سیلابی ریلے پہنچ گئے، فورٹ منرو اور رکھنی میں بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔
دوسری جانب آٹھویں روز بھی بلوچستان اورپنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہے، دھاناسر کے مقام پر بلوچستان خیبرپختونخوا شاہراہ بھی 8 روز سے بند ہے جہاں 2ہزار سے زائد مال بردار اور چھوٹی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔