ایک نیوز:کراچی سی ویوپرخودکشی کاڈراپ سین،نوجوان طاہرمحمود زندہ حالت میں مل گیا۔
قریبی عزیز اسرار احمد کاکہنا ہے کہ نوجوان طاہر محمود نیم بیہوشی کی حالت میں مل گیا۔سسرال والوں نے کچھ دیر پہلے آگاہ کیا ۔طاہر محمود نے شاید نشہ آور چیز کا استعمال کیا ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ طاہر محمود رحیم یار خان کا رہے والا اور دو شادیاں کی تھی۔ایک شادی آبائی علاقے میں اور دوسری کراچی میں کی تھی ۔شبہ تھا کہ گھریلو ناچاقی کی بنا پر اس نے فرار کا راستہ اختیار کیا۔طاہر محمود کو نجی اسپتال سے تھانہ شاہ فیصل کالونی منتقل کردیا گیا۔
نوجوان طاہرمحمود کامیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ گھریلو ناچاقی کی بنا پر خودکشی کا ڈرامہ رچا رہا تھا۔کم گہرے پانی میں جاکر اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کی تھی۔اہلیہ سے کہا کہ میں خودکشی کر رہا ہوں ۔میں نے گاڑی، بینک کارڈ اور چابی گاڑی میں ہی چھوڑ دی تھی۔اہلیہ نے کہا میری حالت خراب ہو جائے گی، میں نے فون بند کردیا۔میں صرف گھر والوں کو ڈرانا چاہتا تھا۔اسی دوران چار افراد نے وہاں آکر مجھے نام سے پکارا۔میں نے پلٹ کر دیکھا تو مجھے کچھ سنائی نہیں دیاپھر مجھے ہوش نہ رہا۔جب ہوش آیا تو ناظم آباد میں تھا۔میری ٹانگوں میں کچھ زخم بھی تھے۔میں پیدل صبح سویرے شاہ فیصل کالونی میں گھر پہنچا۔
شاہ فیصل کالونی تھانے کے ڈیوٹی افسر اے ایس آئی ابراہیم کامیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج صبح طاہر محمود کی شاہ فیصل میں موجودگی کی اطلاع ملی۔طاہر محمود علاج کے لئے اسپتال میں موجود تھا۔طاہر محمود اور فیملی کو تھانے طلب کیا ہے۔طاہر محمود اور اہلخانہ کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔طاہر محمود کے بیان میں تضاد ہے۔چونکہ واقعہ درخشاں تھانے میں رپورٹ ہوا تھا، طاہر محمود کو درخشاں پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔مزید قانونی کارروائی درخشاں پولیس کرے گی۔