ایک نیوز:وزیراعظم نے اعدادوشمار میں فرق سامنےآنے پر چینی کی برآمدکی اجازت دینےکامعاملہ موخر کردیا۔
وزیرا عظم شہباز شریف کی زیر صدارت شوگر انڈسٹری کی طرف سے ملکی ضرورت سے زائد شوگر کو برآمد کرنے کی درخواست کا جایزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی وزیر کامرس صنعت و تجارت اور وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سمیت اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی وفاقی سیکرٹری انڈسٹریز ،وفاقی سیکرٹری داخلہ چییر مین ایف بی آر اور ڈی جی انٹیلی جینس بیورو بھی شریک ہوئے۔
سیکرٹری صنعت کی طرف سے سال۔2023 /2024 میں شوگر کی پیداوار اور متوقع استعمال کے حوالے سے اعداد وشمار پیش کئے گئے۔اجلاس میں شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے مہیا کردہ اعداد وشمار کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
وزیر اعظم کی طرف سے دونوں طرف سے پیش کردہ اعداد وشمار میں وسیع تفاوت کے معاملے میں دوبارہ عمیق جایزہ لینے کی ہدایت کی گئی ۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ شوگر کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے اعداد وشمار کا انتہائی مہارت سے جائزہ لیاجائے تاکہ چینی کی کمی اور قیمتوں میں اضافہ نہ ہو سکے۔
شہبازشریف کی جانب سے ملکی اکانومی کی ضرورت کیلئے چینی کی زائد مقدار کو برآمد کرنے اور اس سے قیمتی زرمبادلہ حاصل کرنے کی اہمیت کو بھی ملکی مفاد میں اہم قرار دیا ۔
وزیراعظم نے وزیرداخلہ اور صوبائی حکومتوں کو چینی کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے حوالےسے سخت نگرانی کرنے کی ہدایت کردی ۔تاکہ چینی کی طلب اور رسد میں مصنوعی اتارچڑھاؤ اور قیمتوں کے ناجائز اضافے کو روکاجاسکے۔
چینی کی برآمدکیلئے وزیراعظم نے اعدادوشمار کاجائزہ لے کر رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔