ایک نیوز : نگورنوقراہباغ کے علیحدگی پسند وں نے ہتھیار ڈال دئیے آذربائیجان کے حکام سے امن بات چیت ۔ آذری حکام نے ہتھیار ڈالنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کردیا۔
آذربائیجان کی فوج کی جانب سے علیحدگی پسندوں کے لیے عام معافی کے اعلان کے بعد آرمینیائی نسل علیحدگی پسندوں نے آذری حکام کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر یہ سیزفائر قائم رہتا ہے تو قفقاذ خطے کے اس طویل تنازعے کا خاتمہ بھی ہو جائے گا۔
یادرہے سابقہ سوویت یونین کے انہدام کے بعد سے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نگورنوقراہباغ کا خطہ مسلسل کشیدگی کا باعث رہا ہے۔
گزشتہ برس اس علاقے میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بھی ہوئی تھی۔ تاہم آذربائیجان کی جانب سے اس علاقے پر قبضے اور محاصرے کے بعد آرمینیا نے نگورنوکاراباخ پر آذربائیجان کی ملکیت تسلیم کر لی تھی۔
ماسکو حکومت نے تصدیق کی تھی کہ باغی سب سے پہلے اپنے ہتھیار ڈالیں گے اور یہ عمل رواں ویک اینڈ تک جاری رہے گا۔ اس عمل میں روسی امن مشن معاونت بھی فراہم کر رہا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ آذربائیجان نے نگورنوکاراباخ کو آرمینیا سے ملانے والی واحد سڑک بند کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے اس علاقے میں شہری نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔ بین الاقوامی برادری دباؤ ڈال رہی ہے کہ آذربائیجان یہ سڑک جلد از جلد کھولے۔