ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلوچ جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے وفاقی حکومت سے10اکتوبرکو جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 10 اکتوبر کو وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت معاملہ کابینہ کے سامنے رکھے گی یا کسی اور طریقے سے حل کرے گی ؟ جواب دیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل وفاقی حکومت سے ہدایات لیکر آگاہ کریں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے 2 صفحات کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ لاپتہ افراد انکوائری کمیشن کی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی گئی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا عدالت کچھ وقت دے تاکہ حکومت سے سفارشات پر عمل درآمد متعلق ہدایات لے لیں،پٹشنر ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے بتایا جن بلوچ سٹوڈنٹس کا ذکر کیا گیا ان میں سے ایک بھی بازیاب نہیں ہوا۔
حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ کمیشن نے 3 بلوچ طلبہ کا کیس حل کر دیا تھا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا پٹشنر نے جو 55 بلوچ طلبہ کا ذکر کیا وہ معاملہ ابھی حل ہونا باقی ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لیکر 10 اکتوبر تک رپورٹ جمع کرائیں۔