ایک نیوز: خصوصی سہولت کاری کونسل (SIFC)،ایم ڈی FonGrow میجر جنرل طاہر اسلم (ر) نے سرسبز پاکستان کے تصور بارے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ زرعی حکمت عملی کے دو پہلو ہیں۔ ایک تو دس سے پندرہ لاکھ ایکڑ اراضی پر کاشت شروع کرنا اور دوسرا زیر کاشت رقبے کو یکجا کرکے جدید زرعی آلات سے پیداوار بڑھانا۔
انہوں ںے بتایا کہ فوجی فاؤنڈیشن کے ذیلی ادارے FonGrowکا پانچ نکاتی ایجنڈا ہے۔ جس میں زراعت میں جدت، بیجوں کی افزائش، ایگری سروسز کمپنی کا قیام، ایگرو انڈسٹریل کمپلیکس کا تصور اور تیار غذائی اجناس کی فراہمی و برآمد شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذرائع آبپاشی، بیج کاری اور فصل کی کٹائی میں خامیوں کے باعث سالانہ 20 لاکھ ٹن گندم کا ضیاع ہورہا ہے۔ پاکستان کی صلاحیت کو بروئے کار لا کر 70 سے 80 لاکھ ایکڑزرعی رقبے کو قابل کاشت بنا کر غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ زراعت کی بہتری کیلئے ابتدائی طورپر خلیجی ممالک کو مصروف عمل کرلیا گیاہے جن میں سعودی عرب، قطر، بحرین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کا پیش کردہ ماڈل درست اور نفع بخش ہے جس پر عمل پیرا ہو کرہم کامیاب ہوں گے۔ (انشاء اللہ)