ایک نیوز نیوز: چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کیس میں آئین کی پاسداری کی گئی۔سیاسی مسائل کا حل مذاکرات سے ہی نکل سکتا ہے،سیاسی لیڈر شپ کو سیاسی استحکام کیلئے مذاکرات کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطابندیال نے 9ویں بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدلیہ نے معاشرے کے محروم طبقے کے حقوق کے تحفظ کیلئےیادگار فیصلے کیے،عدلیہ نے بلا تعصب قانون کی بالادستی کویقینی بنایا،نعمت اللہ کیس میں آئین کی شق9 پر عملدرآمد یقینی بنایا گیا،یوسف رضا گیلانی کیس میں آئین کی پاسداری کی گئی۔
سیلاب کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان میں بہت تباہی آئی ہے، سیلاب زدگان کی مدد کیلئے ہم نے ایک کوشش کی ہے۔ چیف جسٹس نے کانفرنس میں شریک تمام مندوبین کا خیر مقدم کیا ۔ ان کا کہناتھا کہ کانفرنس شرکا کا تقاریر کو صبروتحمل سے سننا قابل ستائش ہے،بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباددیتا ہوں،سب مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔کانفرنس سے عدالتی نظام کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آئین پاکستان عوام کے امنگوں کاترجمان ہے۔ عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیکر آئین کا نفاذ کیا،ڈپٹی اسپیکر پنجاب نے آئین سے متصادم رولنگ دی،سپریم کورٹ نے اسمبلی کی تحلیل اور ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کوغیر آئینی قرار دیا۔