جنوبی پنجاب میں  نیا انتخابی اتحاد 

جنوبی پنجاب میں  نیا انتخابی اتحاد 

محبوب ہراج: پاکستان کی سیاست میں آئے روز تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اسی طرح کی ایک تبدیلی گذشتہ دنوں میں جنوبی پنجاب کی سیاست میں بھی نظر آئی، جہاں پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود اور تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر خان ترین میں صلح ہو گئی ہے۔ سیاسی پنڈت اس صلح کو جنوبی پنجاب کی سیاست میں ایک اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آنے والے انتخابات میں دونوں راہنما ایک ہی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے یا علیٰحدہ علیٰحدہ؟ چونکہ جہانگیر خان ترین عمران خان سے اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی سے علیٰحدہ ہو چکے ہیں، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے کچھ راہنماوں سے بھی ان کی نہیں بنتی۔ اس لئے انہیں متحدہ جنوبی پنجاب محاذ اور پاکستان پیپلز پارٹی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔  
مخدوم احمد محمود اور جہانگیر خان ترین چونکہ قریبی رشتہ دار ہیں اور قبل ازیں بھی اکٹھے سیاست کر کے رحیم یارخان ضلع میں بھرپور کامیابیاں سمیٹ چکے ہیں۔ لہذا سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ دونوں رہنما آئندہ انتخابات میں بھی مل جل کر ایک ہی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے اور کامیابیاں سمیٹیں گے۔
جنوبی پنجاب پیپلز پارٹی کے چیف کوآرڈینیٹر عبد القادر شاہین نے   مخدوم احمد محمود اور جہانگیر خان ترین کے درمیان رنجشوں کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیا، اور کہا کہ سیاسی حوالے سے آنے والے دنوں میں کئی سرپرائز ملنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب نے ہمیشہ ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی اس کی توقع کی جا رہی ہے۔
ماضی پر نظر دوڑائی جائے تو دیکھا جا سکتا ہے کہ اس علاقے میں  صرف پارٹی کی سیاست اہم نہیں، بلکہ یہاں سے آزاد امیدواروں کی تعداد گذشتہ انتخابات میں زیادہ تھی، جنہوں نے حکومت بنانے کے لیے صورت حال کو فیصلہ کن بنا دیا تھا۔ ان آزاد اراکین پر جہانگیر ترین اور مخدوم احمد محمود کا اپنا اپنا اثرو رسوخ ہے۔
موجودہ حالات میں سیاسی اتحاد کی زیادہ ضرورت جہانگیر ترین کو ہے، جو جنوبی پنجاب میں اپنی سیاسی گرفت دوبارہ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کا نقصان تحریک انصاف اور ن لیگ دونوں کو ہو سکتا ہے۔
مخدوم احمد محمود نے لیاقت پور سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور اپنے دیرینہ ساتھی چانڈیو برادری کے چیف سردار نذیر احمد خان چانڈیو سے بھی صلح کرتے ہوئے  انہیں دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل کر لیا ہے، جبکہ رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے موجودہ ایم این اے مخدوم مبین عالم انور سے بھی سیاسی راہیں جوڑ لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مخدوم مبین نے پی ٹی آئی کو چھوڑ کر آئندہ انتخابات میں پی ڈی ایم کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔