ایک نیوز نیوز : سائنس دانوں نے ماں کے رحم میں موجود بچوں کے تاثرات جاننے کیلئے ایک تجربہ کیا جس کے بعد بتایا گیا کہ ماں کے رحم میں موجود بچے بھی ایسپریشن لیس نہیں ہوتے بلکہ اپنی ماؤں کے کھانے پینے پر وہ بھی اپنے تاثرات دیتے ہیں ۔
ڈرہم یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 100 حاملہ خواتین کے فور ڈی الٹراساؤنڈ سکین کیے تاکہ پتہ چلایا جاسکے کہ ماؤںکو کچھ کھلایا جاتا ہے اس پر بچے کیا رد عمل دیتے ہیں ۔تحقیق کے بعد سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ ماں کے رحم میں موجود بچے مخصوص بو اور ذائقے کے لیے مختلف ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
سائنس دانوں کی نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ رحم میں موجود بچے اپنی ماؤں کے کھانے پینے پر ردعمل دیتے ہیں، ماؤں کی جانب سے سبز سبزیاں چکھنے اور سونگھنے پر وہ منہ بنا لیتے ہیں اور گاجر کھانے پر وہ مسکراتے بھی ہیں۔
تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ماؤں کی جانب سے گاجر کھانے کے بعد سب سے زیادہ بچوں نے ’مسکرا کر‘ اپنا ردعمل ظاہر کیا جب کہ سبز گوبھی کھانے پر انہوں نے ’رونے والے چہرے‘ بنا کر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔
ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ حمل کے دوران مائیں جو کچھ کھاتی ہیں وہ پیدائش کے بعد بھی بچوں کے ذائقے کی ترجیحات کو متاثر کر سکتی ہیں اور اس کے صحت مند کھانے کی عادات جیسے اثرات ہو سکتے ہیں۔
دوران تحقیق بچوں کہ ہر سکین سے 20 منٹ پہلے تقریباً 400 ملی گرام گاجر یا 400 سبز گوبھی کے پاؤڈر پر مشتمل ایک کیپسول دیا گیا اور انہوں نے سکیننگ سے ایک گھنٹہ پہلے تک کچھ بھی کھانے سے گریز کیا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ سکین کے دوران سبز گوبھی یا گاجر کے ذائقوں پر پیٹ میں موجود بچوں کا رد عمل دیکھنا اور ان لمحات کو ان کے والدین کے ساتھ شیئر کرنا واقعی حیرت انگیز عمل تھا۔