ایک نیوز نیوز: چین میں ریسرچرز نے ایک ایسا حساس فیس ماسک تیار کیا ہے جو موبائل فون ایپ کے ذریعے کسی بھی علاقے میں وائرس کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انتہائی حساس فیس ماسک وائرس کی آب و ہوا میں نشان دہی کر کے ماسک پہننے والے کو اس کے اسمارٹ فون میں ایک ایپ کے ذریعے مطلع کرتا ہے۔کورونا وائرس کے علاوہ ماسک میں سوائن فلو اور برڈ فلو کی تشخیص کی بھی صلاحیت ہے۔
یہ بیماریاں ہوا میں متاثرہ افراد کے بولنے،کھانسنے یا چھینکنے کی وجہ سے خارج ہونے والے چھینٹوں کی صورت میں پھیلتی ہیں۔یہ باریک اور نا دِکھائی دینے والے مالیکیول ہوا میں کافی عرصے تک رہتے ہیں اور اس ہوا میں سانس لینے کی وجہ سے لوگ بیمار پڑتے ہیں۔
چین میں محققین نے اس ماسک کی آزمائش ایک بند چیمبر میں کی جہاں ماسک پر وائرس پروٹینز کا مائع اسپرے کیا گیا۔سینسر نے صرف 0.3 مائیکرو لیٹر مائع چھڑکنے پر ہی وائر کے حوالے سے متنبہ کر دیا۔ یہ مقدار چھینک سے بننے والے چھینٹوں سے 70 سے 560 گُنا کم جبکہ کھانسنے یا بات کرنے کے سبب اس سے بھی کم قطرے بنتے ہیں۔
ماسک میں لگے سینسر میں ایپٹامرز موجود ہیں۔ یہ ایک قسم کا سائنتھیٹک مالیکیول ہوتا ہے جو پیتھوجنز میں موجود پروٹینز کی نشان دہی کرسکتا ہے۔سائنس دانوں نے جن ماسک کی آزمائش کی ان میں موجود ایپٹامرز کووڈ-19، سوائن فلو اور برڈ فلو کی تشخیص کر سکتے ہیں۔
تحقیق کے ایک مصنف ڈاکٹر یِن فینگ، جن کا تعلق شینگھائی ٹونگجی یونیورسٹی سے ہے، کا کہنا تھا کہ گزشتہ مطالعے میں بتایا گیا تھا کہ فیس ماسک بیماری پھیلنے کے امکانات کو کم کردیتا ہے۔