بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں ہے،رانا ثنا ءاللہ 

Oct 23, 2024 | 22:02 PM

ایک نیوز: وزیراعظم کےمشیر برائے سیاسی امور  رانا ثناءاللہ نے کہا ہے  کہ بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ 

تفصیلات کےمطابق    ایک نیوز کےپروگرام (ایک پیج ود فروا وحید) میں دوران گفتگو  رانا ثنا ءاللہ نے کہا   سپریم کورٹ کے 16ججز میں سے 5ججز آئینی بینچ کا حصہ بنیں گے،پی ٹی آئی کے بہت سے ارکان آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینا چاہتے تھے،پاکستان تحریک انصاف نے جسٹس منصور علی شاہ کو متنازع بنایا، 3سینئر ججز میں سے چیف جسٹس کے انتخاب کا فیصلہ عدلیہ نے کیا،ملٹری کورٹس سے متعلق ترمیم ہمارے پہلے مسودے میں موجود تھی۔  

انہوں نے کہا ابھی ملٹری کورٹس سے متعلق کوئی آئینی ترمیم زیرغور نہیں ہے،بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں ہے،بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں، عدلیہ نے گزشتہ چند برسوں میں جو کچھ کیا وہ آئینی ترمیم کی وجہ بنا، آئینی بینچ کا سربراہ سینئر موسٹ ججز میں سے ہوگا،پی ٹی آئی ارکان نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈالا ہے،مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے بغیر کافی مشکل صورتحال تھی،اتفاق رائے کے بغیر یہ آئینی ترمیم کی منظوری مناسب نہ ہوتی ۔  

مزیدخبریں